حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، آیت اللہ حائری شیرازی نے دینی طلباء کو نصیحت کرتے ہوئے کہا: ایک عالم دین کی زندگی سادہ لیکن پُرنشاط ہونی چاہیے۔ آپ حدیث کساء میں خاندان اہل بیت علیہم السلام کی زندگی کو دیکھیں کہ کس طرح شوق و اشتیاق اور محبت سے ایک دوسرے سے باتیں کرتے ہیں۔ یہ کہ "ہم عام لوگوں کی طرح زندگی بسر نہیں کرتے، یہ پسندیدہ امر نہیں ہے"، گویا کہ ہم مریخ سے آئے ہیں اور ہم ایک اور مخلوق ہیں۔ اپنے تقدس کو محفوظ رکھنے کے لیے گوشہ نشینی ٹھیک نہیں ہے بلکہ ہمیں عام لوگوں کی طرح ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا: جس طرح لوگ سیر و تفریح پر جاتے ہیں ہمیں بھی جانا چاہیے، جس طرح لوگ میٹرو پہ ادھر ادھر جاتے ہیں ہمیں بھی جانا چاہیے، جس طرح لوگ بسوں پر سفر کرتے ہیں ہمیں بھی کرنا چاہیے، جس طرح لوگ پارکوں میں جاتے ہیں ہمیں بھی جانا چاہیے۔
آیت اللہ حائری شیرازی نے کہا: ہمارے ہاں اسلامی تعلیمات کے مطابق سینما ہونے چاہئیں۔ طلاب کو بھی دیگر لوگوں کی طرح سینما میں جانا چاہیے اگر طلبہ سینما میں جاتے ہیں تو سینما بھی ٹھیک اور اسلامی تعلیمات کے مطابق ہوتے۔
انہوں نے کہا: آپ نے ٹی وی پر دیکھا ہوگا کہ رہبر انقلاب اسلامی فرما رہے تھے "فلاں عورت حجاب اسلامی کے ساتھ کھیلوں کے بین الاقوامی مقابلوں میں اپنے حریف کے مقابلے میں میدان میں اتری اور اس نے حریف پر غالب آنے کی کوشش کی۔ یہ عورت ہمارے لیے نمونہ ہے"۔
آیت اللہ حائری شیرازی نے کہا: میری تجویز یہ ہے کہ ایک عالمِ دین کو بھی عام لوگوں کی طرح اور ان کے اندر رہ کر زندگی بسر کرنا چاہیے۔ عام لوگوں کی طرح خریداری کرنی چاہیے اور ان کے اہل خانہ کو حجاب اور پردہ معاشرے میں لے جانا چاہیے۔