۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
ہم میں سے ہر ایک مسؤل ہے

حوزہ/اپنے لیے اور جسکی تربیت ہمارے ذمہ ہے اسکے لیے بھی حق کا راستہ اختیار کرنا انتہائی ضروری ہے اگر صحیح راستہ اختیار نہیں کیا کتنی بھی محنت کریں منزل سے دور ہوتے جائیں گے، جس طرح ہمیں ایمان خود لانا ہے ویسے ہی صحیح راستہ خود انتخاب کرنا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسیl

جمع و ترتیب: سیدہ نازیہ علی نقوی

استاد: حجۃ الاسلام والمسلمین علی سرور صاحب زید عزہ

ہم میں سے ہر ایک مسؤل ہے جوبھی ہمارے زیر دست ہیں انکے بارے میں ہم میں سے سوال کیا جائے گا ۔مرد سے اسکے اہلبیت کے بارے میں سوال کیا جائے گا ۔خاتون سے اسکے شوہر اور بچوں کے بارے میں۔جب ہماری ذمہ داری بنتی ہے تو اسکا مطلب ہمارے پاس اختیار ات بھی ہیں اور انکی رہنمائی کر سکتے ہیں۔غلطیوں سے بچا سکتے ہیں ۔

اولاد کے اوپرنظر کس انداز سے ہونا چاہیے بچوں کا احترام کرنا چاہیے انکی وجہ سے آپ کی مغفرت ہو جائے گی اگر والدین نے اپنے بچوں کی اچھی تربیت کی ہے تو وہ آپ کی مغفرت کا سبب بنیں گے آپ کے درجات میں اضافہ ہوجائے گا آپ کو دنیا اور آخرت میں ترقی ملے گی ۔حقیقت میں ہم اپنی ذمہ داری پوری کررہے ہیں۔

حدیث کے مطابق کثرت سے شادی کرو کثرت سے بچے لاؤ اگر بچہ سقط بھی ہوجائے تو میں مباہات کروں گا ۔ہم جتنی محنت کوشش کریں گے اسکا نتیجہ خدا ہمیں دے گا اگر عملی طور پر دنیا میں وجود نہ بھی آئیں تو بھی پیغمبر(ص) کے لیے یہ بات باعثِ فخر ہے کہ میری امت نے یہ کوشش کی تھی تو یہی بہانہ بنے گا پیغمبر(ص) آپ کی شفاعت کریں گے میری امت یہ چاہ رہی تھی تو اسکا صلہ ملے گا ۔

اگر والدین نے اپنی پوری کوشش کی پوری محنت کی اور زمانے نے اگر اسکو کچھ بننے نہیں دیا تو آپ کی محنت ضائع نہیں جائے گی اور اسکا صلہ صدقہ جاریہ کی شکل میں دنیا اور آخرت میں آپ کے لیےمحفوظ رہے گا ۔والدین کو اپنی ذمہ داری احسن طریقے سے پوری کرنا چاہیے تاکہ خدا اور رسول(ص) کےسامنے شرمندہ نہ ہونا پڑے ۔

اپنے لیے اور جسکی تربیت ہمارے ذمہ ہے اسکے لیے بھی حق کا راستہ اختیار کرنا انتہائی ضروری ہے اگر صحیح راستہ اختیار نہیں کیا کتنی بھی محنت کریں منزل سے دور ہوتے جائیں گے، جس طرح ہمیں ایمان خود لانا ہے ویسے ہی صحیح راستہ خود انتخاب کرنا ہے ہمیں اپنا معیار خود بنانا ہے ۔ اس کے لیے شاہدِ مثال کربلا والے ہیں ،شہزادی زینبؑ نے ما رایت الا جمیلا کہہ کر یزید کو لرزا دیا اور آپ نے اپنے خطبات کے ذریعے پورے دربار کا نقشہ بدل دیا جسکو تین دن یزید تحمل نہیں کر پایا اور اس نے ظاہری طور پر اپنی شکست قبول کر لی اور انکو واپس بھیجنے پر مجبور ہوگیا ۔

ہماری زندگی میں معیار بہت ضروری ہے معیار شدہ انسان پوری قوم کو بچا سکتا ہے پوری کشتی کو بچا لیتا ہے اور ترقی کا باعث بنتا ہے ۔پیغمبر(ص)فرماتے ہیں میری امت کی اصلاح اس وقت ہو سکتی ہے جب میری امت کے خاص افراد کی اصلاح ہو جائے تو میری امت کی اصلاح ہوجائے گی ۔

عملی طور پر دین پر عمل کریں اور معاشرے کو دین دار کر دکھائیں کہ دین کیا ہوتا ہے عالم کی ذمہ داری طبیب جیسی ہے جو بیماری کو دیکھے اور اسکا علاج کرے ۔

حکمران کی ذمہ داری معاشرے کی رہنمائی کرنا ہے ۔

ہمیں اپنے سرمایہ کو کسی ایسے کے ہاتھوں میں دینا چاہیے کہ جس سے پوری قوم سیر ہو سکے ہمیں اپنا پیسہ وہاں خرچ کرنا چاہیے جو بہتر نتیجہ دے سکے فالتو دوسروں کی مدد نہیں کرنا چاہیے بلکہ مزدور بنا کر اسکو پیسہ دینا چاہیے تاکہ اسکی عادت خراب نہ ہو محنت سے اپنے بچوں کو پالےدوسروں کے سہارے نہ رہے اس طرح قوم کی اصلاح ہو سکتی ہے اگر ہماری زندگی میں یہ نظم ہے تو ہماری زندگی خوشگوار ہو سکتی ہے ۔

ایک ڈاکٹر اپنے نسخے میں کبھی زیادتی کرتا ہے کبھی کمی کرتا ہے اور علاج کرتا ہے اگر کوئی اور اس نسخہ کو لے لے تو وہاں فساد پھیلے گا ۔جو شخص جس شعبہ کا ماہر ہوتا ہے اسی کام کو انجام دے سکتا ہے ہر کام ہر انسان نہیں کرسکتا اس لیے کسی کی جگہ لینے سے پرہیز کرنا چاہیے۔

عادت کو بہتر کرنا ہے ادب کے ذریعےسے،تربیت کو بہتر کرنا ہے ادب کے ذریعے سے ہمیں خدا کی رضا کے لیے کام کرنا ہے اسکے قوانین پر عمل کرنا ہے، ہمیں بس اپنی ذمہ داری پورا کرنا ہے۔

بچے کی تربیت کے لیے اپنا علاج کرناضروری ہے بچے کا علاج خودبخود ہو جائے گا اگر والدین نے اپنا علاج صحیح طریقے سے کر لیا ہو تو بچوں کا بھی علاج خود بخود ہوجائے گا۔

ہمیں معاشرے میں ایسے لوگوں سے رابطہ رکھنا چاہیے فائدہ اٹھانا چاہیے جو ہمیں ترقی کی طرف لے جائیں اور جس کی صلاحیتیں کم ہیں ان کا بھی ہاتھ پکڑنا چاہیے، ہمیں معاشرے میں رہ کر سب پر نظر کرنا چاہیے ایسا نہ ہو کہ صرف ہم بڑے لوگوں کے ساتھ رہیں اور غریبوں کا ساتھ چھوڑ دیں۔ ہمیں صلاحیتوں پر بھی کام کرنا چاہیے بعض کے پاس پیسے تو ہیں لیکن صلاحیتیں انکے پاس موجود نہیں ہیں تو ہمیں انکو بھی اپنے ساتھ لیکے چلنا چاہیے اور فائدہ اٹھانا چاہیے معاشرے کی جمیعت سے بھی فائدہ اٹھانا چاہیے تبھی ہمیں کامیابی مل سکتی ہے ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .