تحریر: ابو مصطفیٰ
حوزہ نیوز ایجنسی । ہم سب اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ کسی بھی پیدا ہونے والے بچے کی پیشانی پر نہیں لکھا ہوتا کہ یہ اپنے وقت کے امام کا سپاہی بنے گا نہیں، بلکہ ہمارا تربیتی طریقہ کار ہے جو اس کے دل میں اپنے امام کی محبت اور اس کی نصرت کا انگیزہ ایجاد کرتا ہے۔ ناصران امام زمان (ع) اخلاقی، عقیدتی، علمی، فکری، جسمانی، اجتماعی .... لحاظ سے تربیت ہونے چاہیے۔ لہذا مہدوی جانثاروں کے لیے ضروری ہے کہ وہ وقت کے دشمن، استکبار اور ظالم سے آگاہ ہوں۔ والدین کی ذمہ داریوں میں سے ایک یہ ہے کہ وہ اپنے بچوں کو ابھی سے ظالم، استکبار اور دوسروں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والوں سے نفرت اور ان شیاطین کے خلاف ڈٹ جانے کا سبق سکھائیں۔
روز قدس نزدیک ہے اور یہ خدائی وعدہ ہے کہ ایک دن قدس آزاد ہو کر رہے گا۔ جیسا کہ رہبر مستضعفین جہان نے بھی فرمایا: یہ الہی تقدیر کا فیصلہ ہے کہ فلسطین آزاد ہو کر رہے گا لہذا ہم انشااللہ اس تحریر میں کچھ نقاط بیان کریں گے کہ بچوں کو روز قدس سے پہلے اور اس دن کے لیے ذہنی طور پر کیسے آمادہ کریں؟
ماحول کی فراہمی
بچوں کو ایسا ماحول فراہم کریں جو بچے کو فسلطین اور روز قدس کی ایمیت سمجھنے میں معاون ثابت ہو۔ بچوں کو علمی انداز میں نہیں بلکہ سادہ مثال سے سمجھائیں کہ اگر کوئی ہمارے گھر آ کر ہمیں نکال دے اور خود آ کر بیٹھ جائے تو اس کے ساتھ کیا کرنا چاہیے۔ انہیں قدس کے موضوع پر کہانیاں، ویڈیوز، کارٹونز اور کسی بھی ریلی کی ویڈیوز دکھائیں۔
گھریلو ماحول
بچوں کی ذہنی آمادگی کے لیے انہیں روز قدس سے متعلقہ تصویریں دکھائیں اور پھر اس کی پسندیدہ چند تصاویر نکلوا کر گھر میں آویزاں کریں۔ بچوں کے لیے بسیجی رومال اور اس طرح کی چیزیں خریدیں، جو ان کے جوش و جذبے میں اضافہ کا باعث بنیں۔ بچوں کو گھر میں ترانے اور کچھ نعرے یاد کروائیں مثلا قدس کی آزادی تک - جنگ رہے گی جنگ رہے گی، باپ بیٹا دونوں ذلیل - امریکہ و اسرائیل اور امریکہ کا جو یار ہے - غدار ہے غدار ہے وغیرہ۔ یہ مختلف کام بچوں کے لیے باعث بنیں گے کہ وہ اس دن کے بارے میں سوال کریں اور جس حد تک ہو سکے والدین محترم انہیں ان کے سوالات کے جوابات دیں۔
والدین کی شرکت
امام صادق(ع) فرماتے ہیں " كُونُوا دُعَاةَ النَّاسِ بِغَيْرِ أَلْسِنَتِكُمْ" لوگوں کو اپنی زبان کے علاوہ دین کی دعوت دیں۔ ہم والدین بھی اس فرمان کے پر عمل کرتے ہوئے ان ایام میں اپنی رفتار و کردار کو تبدیل کریں کیونکہ بچے دوسروں کی بنا پر اپنے اظہارات کا اظہار کرتے ہیں لہذا بچوں کے لیے باقی کاموں کی طرح اس کام میں بھی آئیڈیل بنیں اور خود احتجاجی ریلی میں شرکت کریں۔ ان کے ساتھ تصویریں کھینچیں، ان کی مختلف زاویوں سے ویڈیوز بنائیں کیونکہ یہ ان کے لیے اچھی یادیں ہیں۔ والدین بچوں کے لیے اس دن کو یادگار بنائیں، ایک ایسا دن جو ان کو زندگی میں کبھی نہ بھولے۔
اہم نکتہ
والدین محترم! آپ کے پاس قدس کا دن ایک غنیمت ہے لہذا اس سنہری موقع سے استفادہ کرتے ہوئے بچوں کو دشمن، استکبار، ظالم اور دوسروں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والوں کے بارے میں روشناس کروائیں۔