حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عالمی یوم علی اصغرعلیہ السلام کی مناسبت سے طے شدہ پروگرام کے تحت حسینی شیر خوار بچوں سے مخصوص پروگرام جمعہ چھے محرم کو صبح آٹھ بجے حرم مطہر رضوی میں شروع ہوا ۔ پروگرام سے ایک دو گھنٹے قبل ہی ہزاروں مائيں اپنے شیرخوار بچوں کو گود میں لئے ہوئے حرم مطہر کے صحن جامع میں جمع ہوگئيں ۔
اس پروگرام شروع ہونے سے پہلے ہی مائيں اپنی گودووں میں بچوں کو لئے حرم میں آنا شروع ہوگئی تھیں اور صحن جامع رضوی میں ان کی تعداد میں ہرلمحے اضافہ ہوتا جارہا تھا ۔ اس موقع پر حرم مطہر کے خدام نے بھی صحن کی فضا کو گلاب، لوبان اور عود کی خوشبوؤں سے معطر کر رکھا تھا ۔ چھے محرم کی علی الصبح حرم کے مختلف دروازوں پرسبز رنگ کے پینتیس ہزار مخصوص لباس شیرخواران حسینی، شیرخوار بچوں میں تقسیم کئے گئے اور سبھی ماؤں نے امام حسین علیہ السلام کے طفل شیرخوار شہزادہ علی اصغر علیہ السلام کی یاد میں اپنے اپنے بچوں کو وہی سبزرنگ کے لباس پہنائے اور عاشورا کی تحریک کو آگے بڑھانے کی علامت کے طور پر بچوں کی پیشانیوں پر یا صاحب الزمان کے نعروں کی سبز پٹیاں بھی باندھی۔ حرم مطہر کی فضا لبیک یاحسین ، لبیک یا زینب اور لبیک یا صاحب الزمان کے عج کے نعروں سے کافی دیر تک گونجتی رہی ۔
عالمی یوم علی اصغر کے اس عظیم الشان اجتماع کے آغاز میں حجت الاسلام و المسلمین حجتی نے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ والدین کو چاہئے کہ وہ اپنے بچوں کی تربیت سیرت حسینی کی بنیاد پر کریں ۔ ان کا کہنا تھا کہ امام حسین علیہ السلام کی سیرت، بامعرفت اور بااخلاق ہونا ہے اور اگرمائيں چاہتی ہیں کہ ان کے بچے حسینی بنیں تو انہيں سید الشہدا کی مانند کینہ و دشمنی اور حسد و کبر سے پاک ہونا ہوگا ۔ عالمی یوم علی اصغر کے اس اجتماع کو خطاب کرتے ہوئے حجت الاسلام حجتی نے کہا کہ اگر ہمیں اس بات کا اندازہ ہونے لگے کہ ہمارے بچے ضدی ہو رہے ہں اور ان میں کینہ و عداوت جیسی بری خصلت پیدا ہورہی ہے تو پہلے ہمیں اپنے کردار پر نظر ڈالنا ہوگی اور دیکھنا ہوگا کہ یقینی طور پر کہيں نہ کہيں ہم نے بھی کینہ پروری کا مظاہرہ کیا ہے جس کی وجہ سے ہمارے بچے میں بھی یہ بری عادت پیدا ہو رہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ امام حسین علیہ السلام نے واقعہ کربلا میں حر بن یزید ریاحی کو معاف اور انہیں گلے لگا کر ہم شیعیوں کو یہ درس دیا ہے کہ کسی بھی صورت ميں اپنے دل میں کینہ و عداوت نہيں رکھنا چاہئے اور ہمیں ہر حال میں دوسروں کی تربیت اور رہنمائی کو انتقامی کارروائی اور دشمنی جیسی بری عادت وخصلت پر مقدم رکھنا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر والدین چاہتےہيں کہ ان کے بچے زندگی میں صحیح راستے پر چلیں تو انہيں چاہئے کہ وہ پہلے اپنے گھر میں حسینی تربیت کا ماحول بنائيں اور ان سبھی عادات و اطوار اور خصلتوں کو جو سیرہ علوی و فاطمی اور حسینی سے تضاد رکھتی ہيں اپنے گھر سے دور کریں ۔ انہوں نے کہا کہ لبیک یاحسین کا نعرہ صرف ایک جوشیلے نعرے پر ختم نہيں ہوتا بلکہ اس کا مطلب امام حسین علیہ السلام کے اخلاق و کردار اور ان کی تعلیمات کو اپنی زندگی میں ڈھال لینے کے عہد کا نام ہے ۔ عالمی یوم علی اصغر یا شيرخواران حسینی کے اس عظیم الشان اجتماع کے پروگرام کے دوسرے حصے میں مرثیہ خوانوں نے مرثیے پڑھے اور اجتماع میں شریک ہزاروں ماؤں ، عزاداروں اور زائرین نے نوحہ خوانی و سینہ زنی کرکے شہزادہ علی اصغر اور امام عالیمقام علیہ السلام کی مظلومیت پر اشک ماتم بہائے ۔ پروگرام کے آخر میں اس اجتماع کا عہد نامہ بھی پڑھ کرسنایا گیا ۔