حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، خطیب نماز جمعہ تہران، آیت اللہ سید احمد خاتمی نے اپنے خطبے میں اسلامی جمہوریہ ایران کو عزت، اقتدار، آزادگی اور "ہیهات منا الذله" کا حقیقی مظہر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر جنگ دوبارہ مسلط کی گئی تو "تل ابیب" ایک بار پھر ملبے کا ڈھیر بن جائے گا۔
آیت اللہ خاتمی نے کہا کہ تقویٰ ہر توبہ کی بنیاد اور حکمت کا سرچشمہ ہے، اور موجودہ دور کا تقویٰ یہ ہے کہ انسان نظام اسلامی کی تقویت میں کوشاں رہے اور دشمن کی افواہوں سے متاثر نہ ہو۔
انہوں نے حالیہ ۱۲ روزہ دفاعی جنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے اس میدان میں دشمن کو ناکام بنایا اور ثابت کیا کہ اسرائیل ایک غدہ سرطانی (سرطانی پھوڑا) ہے جسے دنیا سے مٹ جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلامی دنیا اگر ہوشیار نہ ہوئی تو یہ حکومت ان کے لیے بھی خطرہ بنے گی۔
آیت اللہ خاتمی نے کہا کہ ایران جنگ کا آغاز کرنے والا نہیں تھا لیکن اس نے دفاع میں دشمن کو حیرت زدہ کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کا براہ راست مداخلت کرنا، دراصل اسرائیل کو بچانے کی آخری کوشش تھی، لیکن دنیا نے دیکھ لیا کہ لیبرل دموکراسی بچوں اور خواتین کے قتل عام کا دوسرا نام بن چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جنگی دھمکیاں اور نفسیاتی حربے عوام کو مرعوب نہیں کر سکتے کیونکہ ایرانی قوم، رہبر معظم کی قیادت میں پہلے سے زیادہ متحد اور ثابت قدم ہے۔
خطیب نماز جمعہ نے آخر میں اربعین کے زائرین کو خوش نصیب قرار دیا اور ان افراد کو جو شریک نہیں ہو سکتے "انہیں "رہروان اربعین" کہنے کی تجویز دی۔ انہوں نے ملک میں کفایت شعاری کو شرعی، ملی اور اخلاقی فریضہ قرار دیا۔









آپ کا تبصرہ