منگل 5 اگست 2025 - 16:28
حلال خوراک کا روحانی اثر: ایک نیک سیرت عالم کی کرامت کا حیرت انگیز واقعہ

حوزہ/ معروف دینی عالم آیت اللہ سید ابوالقاسم کوکبی تبریزی نے ایک حیرت انگیز واقعہ نقل کیا ہے جس میں حلال خوراک اور پرہیزگاری کی قوت سے قدرتی نظام متاثر ہوا اور ایک بس کے ٹائر اچانک پنچر ہو گئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، معروف دینی عالم آیت اللہ سید ابوالقاسم کوکبی تبریزی نے ایک حیرت انگیز واقعہ نقل کیا ہے جس میں حلال خوراک اور پرہیزگاری کی قوت سے قدرتی نظام متاثر ہوا اور ایک بس کے ٹائر اچانک پنچر ہو گئے۔

یہ واقعہ آیت اللہ مرحوم سید علی اصغر باغ‌میشہ‌ای کے بارے میں ہے جنہوں نے اپنی زندگی میں "عفّت بطن" یعنی پیٹ کی پاکیزگی کو اس حد تک ملحوظ رکھا کہ مہمان داری کی تمام تر دعوتوں کے باوجود وہ کسی بھی مشکوک غذا کو نہیں کھاتے تھے۔ وہ اپنے ساتھ ہمیشہ گھر کی بنی ہوئی روٹی اور پنیر لے جاتے اور اسی کو کھاتے۔ ان کی یہی احتیاط بعد میں ان کی روحانی طاقت اور تقویٰ کی بنیاد بنی۔

آیت اللہ کوکبی نقل کرتے ہیں کہ ایک بار وہ والد محترم کے ساتھ مشہد سے واپس آرہے تھے۔ جب وہ شہر میانہ کے قریب پہنچے تو والد نے ڈرائیور سے نماز کے لیے رکنے کی درخواست کی، لیکن ڈرائیور نے بار بار انکار کیا۔ جب والد محترم نے غصے سے صرف ایک جملہ کہا: "سنه دیرم ساخلا آخی" (یعنی: تم سے کہہ رہا ہوں، روکو!) تو اسی لمحے بس کے چاروں چرخے یکے بعد دیگرے پنچر ہو گئے، گردوغبار اٹھا اور مسافروں میں خوف پھیل گیا۔

ڈرائیور نے گھبرا کر معافی مانگی اور بتایا کہ اس کے برابر بیٹھا ایک شخص اسے نماز کے لیے رکنے سے روک رہا تھا۔ بعد میں سب نے وضو کیا، نماز پڑھی، اور والد محترم نے سکون سے عبادت انجام دی۔

اس واقعہ سے واضح ہوتا ہے کہ حلال خوراک، تقویٰ اور عبادت میں اخلاص انسان کو روحانی مقام عطا کرتے ہیں جو نہ صرف قلوب پر اثر انداز ہوتا ہے بلکہ بعض اوقات قوانینِ فطرت کو بھی متاثر کر دیتا ہے۔

یہ حکایت کتاب "داستان‌هایی از علما" (مصنف: علیرضا خاتمی) سے نقل کی گئی ہے جو علما کی سوانح اور کرامتوں پر مشتمل دلچسپ اور سبق آموز حکایات پر مشتمل ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha