حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مقبوضہ فلسطین کے شمالی علاقے میں ایک فدائی کارروائی کے دوران صہیونی آبادکاروں کو لے جانے والی بس پر فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں کم از کم ۲۰ افراد ہلاک اور زخمی ہوئے۔
عبرانی ذرائع کے مطابق یہ واقعہ راموت نامی بستی میں پیش آیا جہاں دو نوجوانوں نے بس میں سوار ہو کر اندھا دھند فائرنگ کی۔ جوابی کارروائی میں اسرائیلی فوج اور پولیس نے دونوں حملہ آوروں کو شہید کر دیا۔ بعض اطلاعات کے مطابق ایک فدائی نے پہلے خود کو سیکورٹی اہلکار ظاہر کر کے مسافروں کو تلاشی کے بہانے غافل کیا اور پھر اچانک گولیاں برسا دیں۔
ابتدائی طور پر ۱۵ افراد کے زخمی ہونے کی خبر آئی جن میں سے ۶ کی حالت تشویش ناک بتائی گئی، تاہم بعد میں بعض اسرائیلی ذرائع نے کم از کم ۴ صہیونیوں کی ہلاکت اور زخمیوں کی تعداد ۲۰ تک پہنچنے کی تصدیق کی۔
واقعے کے بعد اسرائیلی وزیر برائے داخلی سلامتی ایتمار بن گویر فوری طور پر جائے حادثہ پہنچے۔ اسرائیلی امدادی ادارے "ریڈ اسٹر داوود" نے اعلان کیا کہ کئی زخمی بے ہوش حالت میں سڑک پر پڑے تھے اور انہیں موقع پر ہی طبی امداد دی جا رہی تھی۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ایک یہودی اسٹوڈنٹ، جسے ایک سال پہلے اسلحہ رکھنے کی اجازت دی گئی تھی، اس نے بھی فدائیوں پر فائرنگ کی۔
اس کارروائی کے بعد اسرائیلی فوج اور پولیس نے شمالی مقبوضہ فلسطین اور قدس کے اطراف کے تمام داخلی و خارجی راستے بند کر دیے اور اعلان کیا کہ سخت حفاظتی اقدامات آئندہ بھی جاری رہیں گے۔
یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب مقبوضہ علاقوں میں حالات روز بروز کشیدہ ہوتے جا رہے ہیں اور اسرائیلی ادارے پہلے ہی متنبہ کر چکے ہیں کہ مزید ایسی کارروائیاں ہو سکتی ہیں۔









آپ کا تبصرہ