حوزہ نیوز ایجنسی I مرحوم علامہ جعفری نے اپنی ایک تقریر میں "انسان کے ابدی نقطہ نظر میں کام اور ذمہ داری" کے موضوع پر روشنی ڈالی، جسے ہم آپ کی خدمت میں پیش کر رہے ہیں۔
تم ہر کام اس طرح کرو گویا وہ کام ہمیشہ تمہارے ساتھ رہے گا اور تمہاری شخصیت کا حصہ بن جائے گا۔
اگر تم نے دنیا میں کاموں میں ترقی نہیں کی یا آگے نہیں بڑھے، تو آخرکار انہی اعمال کا نتیجہ اپنی جگہ برقرار رہے گا اور تم سے جدا نہیں ہوگا۔
تم ہر شعبے میں "چاہے صنعت ہو، فکری و ثقافتی امور ہوں، یا کاروبار و پیداوار" یہ محسوس کرو کہ تمہارے کام کا نتیجہ تمہاری ذات کا حصہ ہے اور ہمیشہ تمہارے ساتھ رہے گا۔
تمہارا کام کس شعبے میں ہے یا تمہارا عہدہ و مقام کیا ہے، اس سے فرق نہیں پڑتا؛ اہم بات یہ ہے کہ تم کام اس طرح کرو گویا تم ہمیشہ اس سے جڑے رہو گے۔
انسان کبھی کبھی حیران رہ جاتا ہے جب وہ دیکھتا ہے کہ بعض معاشروں میں لوگوں کے پاس شاید پیچیدہ نظریاتی اصول یا فارمولے نہیں ہوتے، لیکن وہ محبت اور لگن کے ساتھ کام کرتے ہیں۔
ان کے لیے کام محبوب کی مانند ہے؛ وہ اسے سنجیدگی، درستگی اور احترام کے ساتھ انجام دیتے ہیں، خواہ وہ ظاہری طور پر چھوٹے یا مادی امور سے متعلق ہی کیوں نہ ہو۔
درحقیقت، ہر عمل، خواہ وہ دنیوی ہی کیوں نہ ہو، اگر صحیح نیت اور ذمہ داری کے احساس کے ساتھ انجام دیا جائے، تو وہ وقت و مقام سے بالاتر ہو کر ایک خاص اہمیت اختیار کر لیتا ہے۔
لہٰذا، "دنیا کے لیے اس طرح عمل کرو گویا تم ہمیشہ اس میں رہو گے، اور آخرت کے لیے اس طرح تیاری کرو گویا تم ہر لمحہ دنیا سے رخصت ہونے والے ہو"۔









آپ کا تبصرہ