حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مرکز جماعت اسلامی ہند کے زیر اہتمام 6 تا 10 نومبر 2025ء تک پانچ روزہ ورکشاپ منعقد ہوئی، جس میں ملک کی مختلف ریاستوں سے تعلق رکھنے والے 120 علماء اور فارغین مدارس نے شرکت کی۔ اس تربیتی و فکری ورکشاپ کی خاص بات یہ تھی کہ اس میں مختلف مکاتبِ فکر اور دینی اداروں سے وابستہ علماء شریک ہوئے جن کا مقصد دین کی تبلیغ اور امت کی فکری و اخلاقی رہنمائی میں ہم آہنگی پیدا کرنا تھا۔
ورکشاپ کے دوران 12 فکری و تعلیمی نشستیں منعقد ہوئیں، جن میں ممتاز مذہبی اور علمی شخصیات نے خطاب کیا۔ مقررین نے زور دیا کہ علماء کرام محض عبادات یا خطابات تک محدود نہ رہیں بلکہ عملی زندگی میں بھی اپنی سیرت و کردار سے دین کی صحیح نمائندگی کریں۔ انہوں نے اس بات پر بھی تاکید کی کہ موجودہ حالات میں امت کے نوجوان نسل کو فکری چیلنجز کا سامنا ہے، لہٰذا علماء کو جدید تقاضوں سے آگاہ رہتے ہوئے علمی بصیرت کے ساتھ ان کے سوالات کا مدلل اور مثبت جواب دینا چاہیے۔
شرکائے اجلاس نے یہ بھی واضح کیا کہ فرقہ وارانہ اختلافات کو پس پشت ڈال کر اتحاد و اتفاق کے ساتھ دین کی دعوت پیش کرنا وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔ مقررین نے کہا کہ علماء کرام اپنی علمی و دینی صلاحیتوں کو عصرِ حاضر کے وسائل، خصوصاً میڈیا اور ٹیکنالوجی کے ذریعے بہتر طور پر بروئے کار لا سکتے ہیں۔
اختتامی اجلاس میں علماء نے متفقہ طور پر ایک اعلامیہ منظور کیا جس میں دین کی تبلیغ میں حکمت، بصیرت اور رواداری کو لازمی قرار دیتے ہوئے امتِ مسلمہ کی فکری و اخلاقی تعمیر پر توجہ دینے کی اپیل کی گئی۔ اس اعلامیہ میں کہا گیا کہ علماء کرام کو سماجی اصلاح، تعلیم، دعوت اور فلاحی میدانوں میں فعال کردار ادا کرتے ہوئے قوم کی رہنمائی کرنی چاہیے۔
ورکشاپ کے شرکاء نے اس پانچ روزہ پروگرام کو مفید قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اس سے نئی فکری توانائی ملی ہے اور وہ آئندہ اپنی دینی ذمہ داریوں کو اتحاد، اعتدال اور اخلاص کے ساتھ انجام دینے کی کوشش کریں گے۔









آپ کا تبصرہ