بدھ 26 نومبر 2025 - 04:00
شام ایک بار پھر اسرائیل کے نشانے پر

حوزہ/ صہیونی فوج نے گولان کے پہاڑی علاقے میں فوجی مشقیں شروع کر دی ہیں۔ یہ وہ علاقہ ہے جس کے بارے میں اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں تشویش کا اظہار کیا تھا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیل نے شام سے متصل گولان کی پہاڑیوں میں دو روزہ فوجی مشقیں شروع کر دی ہیں۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان کے مطابق 'شیلڈ اینڈ اسٹیرنتھ' نامی ان مشقوں کا مقصد اچانک پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کی تیاری کا جائزہ لینا ہے۔

اطلاعات کے مطابق ان مشقوں کے دوران فوجی نقل و حرکت میں اضافہ ہوگا اور دھماکوں کی آوازیں سنائی دے سکتی ہیں۔

یاد رہے کہ گولان کا علاقہ بین الاقوامی طور پر شام کا حصہ تسلیم کیا جاتا ہے، تاہم اسرائیل نے 1967ء سے اس کے کچھ حصوں پر قبضہ کر رکھا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نے گولان کو اسرائیل کا "اٹوٹ حصہ" قرار دیا ہے، جبکہ اقوام متحدہ نے اسرائیلی آباد کاریوں کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

حالیہ مہینوں میں اس سرحدی علاقے میں کشیدگی دیکھی گئی ہے۔ شام کی نئی حکومت نے سرحدوں کے تحفظ کا عہد کیا ہے، تاہم اب تک اسرائیلی فوجی مشقوں پر کوئی رسمی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

یہ فوجی مشقیں ایسے وقت میں ہو رہی ہیں جب اسرائیل غزہ پر حملے جاری رکھے ہوئے ہے اور حال ہی میں لبنان میں بھی کارروائی کر چکا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha