پیر 24 نومبر 2025 - 11:12
حزب الله کا اہم کمانڈر کی شہادت پر بیان/ مزاحمت جوابی کاروائی کا فیصلہ کرے گی

حوزہ/ حزب اللہ لبنان کے سینئر رہنما نے ضاحیہ پر غاصب اسرائیل کے حملے کو لبنان کی خودمختاری پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نتائج کا جائزہ لینے کے بعد مزاحمت جوابی حملے کا فیصلہ کرے گی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب الله لبنان کی سیاسی کونسل کے نائب سربراہ محمود قماطی نے کہا ہے کہ ضاحیہ پر ہونے والا اسرائیلی حملہ ایک نمایاں مزاحمتی شخصیت کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا اور اس حملے کے بعد تمام آپشنز کھلے ہیں۔

حزب الله لبنان کے سینئر رہنما محمود قماطی نے اسرائیلی جارحیت پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ لبنان کے خلاف غاصب صیہونی حملوں کا سلسلہ کسی بھی صورت قابلِ قبول نہیں۔ صہیونی جارحیت کو روکنے کے لیے مزاحمت کے راستے پر قائم رہنے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ جوابی کاروائی کے وقت یا نوعیت کے بارے میں دشمن کی باتیں ہمارے لیے کوئی معنی نہیں رکھتیں؛ اس بارے میں فیصلہ مزاحمت کرے گی۔

قماطی نے کہا کہ حزب الله، لبنانی حکومت کے ساتھ مکمل رابطے میں ہے، تاکہ اسرائیلی حملوں کو روکا جاسکے اور ملک کی سلامتی و خودمختاری کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج کا حملہ ریڈ لائن کراس کرنے کے مترادف ہے اور یہ امریکہ کی جانب سے اسرائیل کو حملوں میں شدت لانے کا واضح اشارہ ہے۔

قماطی نے تصدیق کی کہ غاصب صیہونی فوج کے حملے میں ایک اہم مزاحمتی کمانڈر کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ آج کے حملے کے بعد حالات کسی بھی رخ جا سکتے ہیں؛ اس سلسلے میں مزاحمت مناسب وقت پر فیصلہ کرے گی۔

حزب الله کے رہنما نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت اس حقیقت کا تازہ ثبوت ہے کہ دشمن کے ساتھ کوئی بھی معاہدہ بے فائدہ ہے اور اسرائیل نہ کسی معاہدے کا احترام کرتا ہے، نہ نئے مذاکرات کا کوئی فائدہ ہے۔

انہوں نے امریکہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ امریکہ اسرائیلی قبضہ گروہ کا پشت پناہ ہے، اس لیے جنگ بندی کی نگرانی کی کمیٹی میں اس کی موجودگی ناقابلِ قبول ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha