اتوار 23 نومبر 2025 - 11:19
یمن میں 17 جاسوسوں کو سرِعام گولی مار کر سزائے موت دینے کا فیصلہ

حوزہ/ یمن کی دارالحکومت صنعاء کی فوجداری عدالت نے امریکہ، اسرائیل، برطانیہ اور سعودی عرب کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں 17 افراد کو سرِعام گولی مار کر سزائے موت دینے کا حکم جاری کر دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمن کی دارالحکومت صنعاء کی فوجداری عدالت نے امریکہ، اسرائیل، برطانیہ اور سعودی عرب کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں 17 افراد کو سرِعام گولی مار کر سزائے موت دینے کا حکم جاری کر دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، مبینہ "جاسوسی نیٹ ورک" کے مقدمات صنعاء کی فوجداری عدالت کی دو شاخوں میں زیرِ سماعت رہے، اور سماعت مکمل ہونے کے بعد عدالت نے حتمی فیصلے سنا دیے۔ عدالت کے مطابق اس نیٹ ورک کی سرگرمیاں 2024 سے 2025 کے دوران انجام پائیں۔

یمن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سبأ نے ہفتہ کی شب بتایا کہ پہلی سماعت میں، جس کی صدارت جج یحییٰ المنصور کر رہے تھے، عدالت نے دس ملزمان کو مجرم قرار دیتے ہوئے حکم سنایا کہ انہیں سزا کے طور پر سرِعام گولی مار کر اعدام کیا جائے۔ اسی مقدمے میں دو دیگر افراد، ہدی علی صالح اور عبداللہ عبداللہ ناصر کو دس سال قید کی سزا سنائی گئی۔

ایجنسی کے مطابق، دوسری سماعت کی سربراہی کر رہے جج ربیع الزبیر نے سات مزید افراد کو سرِعام گولی مار کر اعدام کی سزا دی گئی، جب کہ ایک ملزم علی علی دغشر مطہر کو تمام الزامات سے بری کر دیا گیا۔

عدالتی فیصلے میں بتایا گیا کہ مجرم خارجی خفیہ اداروں کے افسران کے ساتھ رابطے میں تھے اور انہوں نے ان سے خفیہ مواصلاتی آلات، انکرپٹڈ سسٹمز، جی پی ایس پروگرامز اور خفیہ کیمرے دریافت کیے تھے۔ مزید یہ کہ ملزمان نے عسکری و سیکورٹی شخصیات کی نقل و حرکت، فوجی مراکز، میزائل سسٹمز، ہتھیاروں کے ذخائر اور سیکورٹی تنصیبات کی معلومات بھی اکٹھی کیں۔

عدالت کے مطابق یہ افراد بعض مواقع پر نئے کارندوں کی بھرتی اور جاسوسی آلات نصب کرنے میں بھی شامل تھے۔ فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ ان ملزمان کی فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر متعدد فوجی، سیکورٹی اور شہری اہداف پر حملے کیے گئے، جن میں درجنوں افراد شہید ہوئے اور مختلف اہم بنیادی ڈھانچوں کو شدید نقصان پہنچا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha