جمعرات 11 دسمبر 2025 - 10:46
انصار الله کے سربراہ کی تحریر الشام کے اسرائیل سے روابط کی شدید مذمت؛ صیہونی قربت امتِ مسلمہ کے مشن سے کھلا انحراف ہے

حوزہ/ یمن کی اسلامی مزاحمتی تحریک انصار اللہ کے سربراہ نے تحریر الشام کی جانب سے غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات اُستوار کرنے کی کوششوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے امریکہ نوازی، منافقت اور امت مسلمہ کے مفادات سے واضح غداری قرار دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمن کی اسلامی مزاحمتی تحریک انصار الله کے سربراہ سید عبد الملک بدرالدین الحوثی نے تحریر الشام کی جانب سے غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی کوششوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے امریکہ نوازی، منافقت اور امت مسلمہ کے مفادات سے صریح انحراف قرار دیا ہے۔

عبدالملک الحوثی نے حضرت فاطمہ زہراؑ کی ولادت باسعادت اور یوم مادر و یوم خواتین کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ شام پر قابض تکفیری ایک ایسے ذلت آمیز اور پسپائی پر مبنی طرز فکر کی نمائندگی کرتے ہیں جو واشنگٹن کی خوشنودی اور صیہونی حکومت کے قریب جانے پر قائم ہے۔ یہ لوگ اس حقیقت کے باوجود تل ابیب سے قربت بڑھا رہے ہیں کہ اسرائیل مسلسل شامی سرزمین پر حملے کررہا ہے اور اس کے بعض حصوں پر قابض بھی ہے۔

انہوں نے صیہونی حکومت کی جارحیت کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل عالمی طاقتوں کی ضمانت سے طے پانے والے بین الاقوامی معاہدوں کی بارہا خلاف ورزی کرچکا ہے، جس کی واضح مثالیں آج غزہ اور لبنان میں جاری قتل و غارت گری کی صورت میں پوری دنیا کے سامنے ہیں۔ یہ اقدامات اسرائیل کی مجرمانہ ذہنیت اور توسیع پسندانہ پالیسیوں کا ناقابل تردید ثبوت ہیں۔

سید عبدالملک الحوثی نے امت مسلمہ کو مخاطب کرتے ہوئے زور دیا کہ وہ ظالم اور استکباری قوتوں پر انحصار کے بجائے اپنے حقیقی مشن کی جانب لوٹے، جس میں عدل کا قیام، مظلوموں کا دفاع اور طاغوتی طاقتوں کے مقابلے میں ڈٹ جانا شامل ہے۔ امت کو اپنی فکری اور اخلاقی بنیادوں کو مضبوط بناتے ہوئے عزت، وقار اور عالمی کردار کی بحالی کے لیے سنجیدہ اقدامات کرنا ہوں گے۔

انہوں نے صیہونی مظالم کا خصوصی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں ہزاروں مسلمان خواتین، جن میں حاملہ عورتیں، کم سن بچیاں، نوجوان اور معمر خواتین شامل ہیں، صیہونی جارحیت کا نشانہ بن چکی ہیں۔انہوں نے اس صورتحال کو انسانی اقدار اور عالمی ضمیر کے لیے ایک کڑا امتحان قرار دیا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha