۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
شاہ چراغ

حوزہ/ شیراز میں حرم مطہر حضرت احمد بن موسی الکاظم شاہچراغ علیہ السلام پر دہشت گردانہ کے مقدمے کے سلسلے میں ایرانی سپریم کورٹ کے سربراہ نے کہا: شیراز دہشت گردانہ حملے کے دوسرے درجے کے مقدمے میں 3 ملزمان کو سزا سنائی گئی ہے اور انہیں رواں ہفتے یا اگلے ہفتے پھانسی دی جائے گی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیراز میں حرم مطہر حضرت احمد بن موسی الکاظم شاہچراغ علیہ السلام پر دہشت گردانہ کے مقدمے کے سلسلے میں ایرانی سپریم کورٹ کے سربراہ نے کہا: شیراز دہشت گردانہ حملے کے دوسرے درجے کے مقدمے میں 3 ملزمان کو سزا سنائی گئی ہے اور انہیں رواں ہفتے یا اگلے ہفتے پھانسی دی جائے گی۔

حجۃ الاسلام منتظری نے کہا: گزشتہ سال 13 اگست 2023 کی شام کو حرم حضرت شاہ چراغ (ع) کے زائرین اور حاضرین پر حملے کے مقدمے کا پہلا ملزم رحمت اللہ نوروزاف (العروف:مصطفی اسلم یار) تاجکستان کا باشندہ ہے، جس نے حرم شاہ چراغ (ع) پر حملہ کیا تھا اور اس پر ملکی سلامتی، فتنہ اور سازش کے الزامات لگے تھے، تحقیقات کے مراحل مکمل ہونے کے بعد شیراز کی عدالت میں فرد جرم جاری کی گئی اور عدالت میں 20 گھنٹے تک سماعت ہوئی جس کے بعد شیراز کی عدالت نے 2 مرتبہ پھانسی کی سزا سنائی۔

اس نے مزید کہا: مرکزی ملزم کے متعلق کی گئی مکمل اور جامع تحقیقات میں پتہ چلا کہ وہ داعش کے کارندوں کے ساتھ منظم رابطے میں تھے، ملزم نے تفتیش کے دوران داعش کی رکنیت اور تعاون کے بارے میں اعترافات بھی کئے، شیراز میں ہوئے اس دوسرے حملے میں 2 افراد شہید اور 7 افراد زخمی ہوئے تھے۔

حجۃ الاسلام منتظری نے کہا: دوسرے اور تیسرے درجے کے ملزمان کو بھی عدالت نے فساد فی الارض کے الزام سے بری کر دیا، کیوں کہ انہیں اس دہشت گردانہ حملے کے مرکزی مجرم رحمت اللہ نوروزاف کے مذموم عزائم کے متعلق خبر نہیں تھی اور یہ بات تفتیش میں ثابت ہو چکی ہے ۔

حرم حضرت شاہ چراغ (ع) پر دہشت گردانہ حملے کے مجرمین کو پھانسی کی سزا

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .