پیر 1 دسمبر 2025 - 09:22
کیا توبہ ہماری اپنی کوشش ہوتی ہے؟

حوزہ/ کبھی انسان اللہ کی رحمت دیکھ کر خوشی اور حیرت میں ڈوب جاتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ہم اللہ کی طرف نہیں جاتے، بلکہ اللہ خود اپنے بندوں کو تلاش کرتا ہے اور اپنی بے پایاں مہربانی اور رحمت کے ساتھ انہیں اپنی جانب بلاتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی I مرحوم استاد فاطمی نیا نے اپنی ایک گفتگو میں اللہ کی رحمت کے موضوع پر نہایت پُرمحبت نکات بیان کیے، جنہیں یہاں پیش کیا جا رہا ہے۔

کبھی ایسا ہوتا ہے کہ انسان اللہ کی رحمت دیکھ کر خوشی اور حیرت سے اپنے آپ میں سماتا نہیں۔

واقعی خدایا! ہم تیری قدر نہیں جانتے۔ جب انسان توبہ کرتا ہے تو یہ سمجھتا ہے کہ وہ خود اللہ کی طرف بڑھا ہے اور اللہ نے لطف فرما کر اسے بخش دیا ہے۔ لیکن حقیقت اس سے کہیں بلند ہے۔

اصل میں وہ خود ہمارے پیچھے آتا ہے۔ اللہ اپنے بندوں کو تنہا نہیں چھوڑتا، بلکہ خود ان کی طرف توجہ فرماتا ہے۔

اگر کوئی بندہ اللہ سے دور ہو جائے، بھاگ جائے، گناہوں میں پڑ جائے، تو اللہ اسی بھاگے ہوئے بندے کی تلاش کرتا ہے اور اسے اپنی طرف بلاتا ہے۔

اللہ گناہگار بندوں کے پیچھے رحمت کے فرستادے بھیجتا ہے تاکہ انہیں یہ پیغام پہنچا دے کہ:

«یا عبادیَ الّذینَ أسرفوا علی أنفُسِهم لا تَقنَطوا من رحمةِ الله»؛

"اے میرے بندوں جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ہے، اللہ کی رحمت سے ناامید نہ ہو"۔

یہ اندازِ خطاب اللہ کی بے مثال محبت کو ظاہر کرتا ہے۔ اللہ اس وقت بھی بندے کو محبت سے "میرے بندو" کہہ کر پکارتا ہے جب بندہ گناہوں میں ڈوبا ہوتا ہے۔

اس رحمت کو سمجھنے کے لیے ایک مثال دیکھیے:

مان لیجیے کوئی لڑکا غلطی کرے اور اپنے باپ سے شرمندہ ہو کر دروازے کے باہر کھڑا رہ جائے۔ اگر باپ غصے سے کہے: "جاؤ، اسے بلاؤ کہ آ کر کھانا کھا لے، مگر آئندہ ایسی حرکت نہ کرے"، تو یہ عام باپ کا رویہ ہوگا جس میں ناراضی ہے۔

لیکن اللہ تعالیٰ أرحمُ الرّاحمین ہے، سب سے زیادہ رحم کرنے والا۔ وہ اس سختی سے بات نہیں کرتا۔

اللہ ہمارے دلوں کی طرف پیغام بھیجتا ہے، مگر سختی یا دھمکی کے ساتھ نہیں، بلکہ رحمت کے ساتھ۔ جیسے کہ دل میں یہ ندا اترتی ہے:

"آ جاؤ میرے بندے! دروازہ کھولو۔ میں مہربان خدا ہوں، سب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والا۔ میں خود تمہیں بخش دیتا ہوں، خود تمہاری طرف آیا ہوں، چاہے تم مجھ سے دور بھاگ گئے ہو۔"

ہم سمجھتے ہیں کہ توبہ ہم نے کی، مگر دراصل توبہ اللہ کی طرف سے دی گئی دعوت ہے۔

وہی ہمارا ہاتھ پکڑتا ہے، ہمیں اپنے در کی طرف کھینچتا ہے اور اپنی بے پایاں محبت سے کہتا ہے:

"میں تمہیں بخش دیتا ہوں، کیونکہ میں بخشنے والا ہوں۔"

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha