ہفتہ 6 دسمبر 2025 - 14:56
مختلف بحرانوں سے نکلنے کے لیے رہبر معظم انقلاب کے نظریے اور وژن کا جائزہ

حوزہ / موجودہ عالمی حالات میں جب نظامِ اسلامی داخلی اور خارجی سطح پر مختلف چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے، ایسے میں رہبر معظم انقلاب کی حکیمانہ رہنمائی معاشرے کی درست سمت متعین کرنے اور بحرانوں سے نجات دلانے میں بنیادی کردار ادا کرتی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، موجودہ حالات میں جب نظام اسلامی مختلف میدانوں میں پیچیدہ مسائل سے روبرو ہے رہبر معظم انقلاب اسلامی نے 27 نومبر 2025ء کو اپنے ایک اہم خطاب میں چار بنیادی نکات اور پدرانہ نصائح ملت ایران کے گوش گزار کیے۔ جنہوں نے علمی، فکری اور میڈیا حلقوں میں وسیع توجہ حاصل کی۔

انہی نکات کی عمیق تر وضاحت اور ان کے اخلاقی و سماجی پہلوؤں کے جائزہ کے لیے حوزہ نیوز نے حجت الاسلام عبدالجواد ابراہیمی فر، ماہر اخلاق و تربیت اسلامی سے گفتگو کی۔

اس گفتگو میں چار بنیادی محور یعنی وحدت و انسجام، حمایت از دولت، پرہیز از اسراف اور تقویت ایمان و معنویت کا تفصیلی تجزیہ پیش کیا اور ہر ایک کی موجودہ حالات میں اہمیت اور اسلامی معاشرے کے اہداف کے حصول میں ان کے کردار کو واضح کیا گیا۔

حجت الاسلام ابراہیمی فر نے گفتگو کے آغاز میں رہبر معظم انقلاب کے پہلے اہم نکتے یعنی دشمن کے مقابلے میں اتحاد و وحدت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا: ملت ایران نے 12 روزه جنگ میں اس عملی اتحاد کا مظاہرہ کیا۔ ان کے مطابق وحدت ہر حال میں ناگریز ہے، چاہے میدانِ ثقافت ہو، نظامی توانائی کا دائرہ ہو یا اقتصادی میدان۔

مختلف بحرانوں سے نکلنے کے لیے رہبر معظم انقلاب کے نظریے اور وژن کا جائزہ

انہوں نے مزید کہا: اختلاف اور اندرونی اصطکاک و کمزوری نہ صرف قوتوں کے زیاں کا سبب بنتے ہیں بلکہ معاشرے کو کمزور، بے نظم اور ناامید بھی کرتے ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ پوری قوم وحدت اور انسجام کی طرف آگے بڑھے اور کسی بھی چھوٹی طاقت یا صلاحیت کو نظر انداز نہ کیا جائے۔

اس ماہرِ اخلاق نے کہا: وحدت و انسجام، توانائیوں کے ضیاع کو روکتا ہے اور اس کے برعکس اختلاف و اصطکاک انہیں برباد کر دیتے ہیں۔

حجت الاسلام ابراہیمی فر نے رہبر معظم کے خطاب کے دیگر تین اہم نکات اور نصیحتوں کو بیان کیا اور کہا: حکومت اور عوامی رائے کی حمایت، اسراف سے پرہیز؛ وسائل کے درست انتظام کی ضرورت اور ایمان کو مضبوط بنانا؛ دشمن کے مقابلے میں اصل سہارا، یہ وہ نکات ہیں جن پر رہبر معظم نے تاکید کی ہے۔ لہٰذا رہبر معظم انقلاب اسلامی کی یہ بہترین نصیحتیں ہماری زندگی کا نمونۂ عمل بننی چاہئیں اور نجات کا راستہ انہی پدرانہ ہدایات اور نصیحتوں پر عمل میں ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha