جمعرات 11 دسمبر 2025 - 11:08
قرآن کی تعلیمات کو عام فہم انداز میں پیش کریں تاکہ عوام بھی سمجھیں اور خواص بھی پسند کریں

حوزہ/ حجت‌الاسلام والمسلمین محسن قرائتی نے علماء و طلاب کرام سے خطاب میں بعض غیر مؤثر علمی تحقیقات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تبلیغ اس انداز میں ہونی چاہئے کہ عوام اسے سمجھ سکیں اور خواص بھی اسے پسند کریں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت‌ الاسلام والمسلمین محسن قرائتی نے علماء و طلاب کرام سے خطاب میں بعض غیر مؤثر علمی تحقیقات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تبلیغ اس انداز میں ہونی چاہئے کہ عوام اسے سمجھ سکیں اور خواص بھی اسے پسند کریں۔

قم المقدسہ میں منعقدہ ایک نشست میں انہوں نے بتایا کہ بعض مراکز میں قرآن پر سینکڑوں تحقیقی رسائل موجود ہیں، مگر ان میں سے بہت سے مباحث لوگوں کی عملی ضرورتوں سے دور ہیں اور انہیں میڈیا یا عوامی سطح پر بیان نہیں کیا جا سکتا۔ ان کے مطابق محققین کو ایسے موضوعات پر وقت صرف کرنا چاہئے جو براہِ راست معاشرے کے کام آئیں۔

نماز کمیٹی کے سربراہ نے زور دے کر کہا کہ فرداً فرداً لوگوں کے پاس جا کے تبلیغ کرنا سب سے مؤثر طریقہ ہے۔ طلاب کو چاہئے کہ لوگوں کے قریب جائیں اور معارفِ دینی کو سادہ زبان میں بیان کریں، کیونکہ جو طلاب اس میدان میں سرگرم ہوتے ہیں وہ زیادہ کامیاب رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تفسیر اس انداز میں لکھی جائے کہ عوام بھی اسے بآسانی سمجھ سکیں اور علمی طبقہ بھی اسے پسند کرے۔ قرآن کریم میں ارشاد ہے: "وَلَقَدْ یَسَّرْنَا الْقُرْآنَ لِلذِّکْرِ فَهَلْ مِنْ مُدَّکِرٍ" یعنی ہم نے قرآن کو نصیحت کے لیے آسان بنا دیا ہے، پس کوئی ہے جو غور کرے؟

مفسر قرآن نے جوانوں کے معاشی اور ازدواجی مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج نوجوان روزگار اور شادی کے چیلنجوں سے دوچار ہیں۔ اگر طلبہ و طالبات کم وسائل کے باوجود سادہ زندگی پر راضی ہو جائیں تو وہ ازدواجی زندگی کا آغاز بخوبی کر سکتے ہیں۔ سخت شرائط ہی مشکلات کو بڑھاتی ہیں۔

آخر میں انہوں نے طلاب کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ آپ کسی کے منتظر نہ رہیں، بلکہ خود ابتکارِ عمل دکھائیں۔ اگر استعداد اور آمادگی ہو تو مواقع خود سامنے آ جاتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے قرآن کریم سے ۲۶۰۰ حقوقی نکات استخراج کئے ہیں جو آج یونیورسٹیوں میں بطور درسی مواد پڑھائے جا رہے ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha