منگل 23 دسمبر 2025 - 05:00
سیرتِ نبویؐ میں بچوں کا احترام

حوزہ/ بچے کا احترام عملی ہونا چاہیے؛ رسولِ اکرم (ص) نے امام حسنؑ اور امام حسینؑ کے لیے کھڑے ہو کر، آگے بڑھ کر استقبال کرنے اور محبت و شفقت کے ذریعے اس عظیم قدر کو واضح فرمایا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بچے کا احترام صرف زبانی باتوں سے قائم نہیں ہوتا، بلکہ والدین کا عملی رویہ ہی وہ اصل ذریعہ ہے جو اقدار کو بچے کے دل میں راسخ کرتا ہے۔

بچوں کو دوسروں کا احترام کرنا عملی طور پر سکھانا چاہیے، کیونکہ محض نصیحت سے یہ قدر پیدا نہیں ہوتی۔ یہ بات بھی قابلِ توجہ ہے کہ بچے کی توہین یا اس کی شخصیت کو مجروح کر کے اسے ہرگز اس طرح تربیت نہیں دیا جا سکتا کہ وہ دوسروں کا احترام کرنے والا بن جائے۔ بچے کے احترام کا ایک مؤثر طریقہ یہ ہے کہ جب وہ کسی مجلس میں داخل ہو تو اس کے استقبال کے لیے کھڑا ہوا جائے۔

رسولِ اکرم (ص) جب کسی کے مجلس میں آنے پر تشریف فرما ہوتے تو احتراماً کھڑے ہو جاتے، ان کے لیے جگہ بناتے تھے، لیکن اپنے فرزندوں کے معاملے میں اس سے بھی بڑھ کر چند قدم آگے بڑھ کر ان کا استقبال فرمایا کرتے تھے۔

روایت میں آیا ہے کہ ایک مرتبہ رسولِ خدا (ص) تشریف فرما تھے کہ امام حسنؑ اور امام حسینؑ آپ کی طرف آئے۔ حضور (ص)ان کے احترام میں کھڑے ہو گئے، آگے بڑھ کر ان کا استقبال کیا، انہیں اپنے کندھوں پر سوار کیا اور فرمایا: “تمہاری سواری کتنی اچھی ہے اور تم کتنے بہترین سوار ہو۔”

ماخذ: سیرۂ تربیتی پیامبر و اہلِ بیتؑ، صفحات ۱۰۵ اور ۱۰۷

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha