بدھ 24 دسمبر 2025 - 21:33
دہلی میں شیعہ علماء اسمبلی کا پانچواں سالانہ اجلاس منعقد، قومی یکجہتی اور مذہبی ہم آہنگی میں علماء کے فعال کردار پر زور

حوزہ/ دہلی میں شیعہ علماء اسمبلی کا پانچواں سالانہ اجلاس امامیہ ہال میں منعقد ہوا، جس میں ملک کے مختلف صوبوں سے آئے ہوئے علماء کرام نے شرکت کی اور قومی، سماجی و دینی امور پر اظہارِ خیال کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دہلی میں شیعہ علماء اسمبلی کا پانچواں سالانہ اجلاس نہایت خوش اسلوبی، نظم و ضبط اور باوقار ماحول میں کامیابی کے ساتھ منعقد ہوا۔ یہ اجلاس 20 دسمبر بروز شنبہ، امامیہ ہال میں منعقد کیا گیا، جس میں ملک کے مختلف صوبوں سے تعلق رکھنے والے معزز علماء کرام، مبلغین عظام اور ممتاز دینی شخصیات نے شرکت کر کے اجلاس کی علمی و معنوی اہمیت میں اضافہ کیا۔

اجلاس کا باقاعدہ آغاز مولانا عارف اعظمی کی روح پرور تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا، جس نے محفل کو نورانیت اور روحانی فضا سے معمور کر دیا۔ اجلاس کی صدارت کے فرائض حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا غلام رسول نوری (جموں و کشمیر) نے نہایت وقار اور سنجیدگی کے ساتھ انجام دیے، جن کی مدبرانہ قیادت کو شرکاء نے سراہا۔

تلاوتِ قرآنِ مجید کے بعد مولانا منظر صادق (لکھنؤ) نے استقبالیہ کلمات پیش کرتے ہوئے تمام معزز مہمانوں اور شرکاء کا خیرمقدم کیا اور مختصر طور پر موجودہ حالات میں علماء کی اہم ذمہ داریوں پر روشنی ڈالی۔

اس کے بعد مولانا فیاض باقر (ممبئی) نے شیعہ علماء اسمبلی کی سالانہ رپورٹ پیش کی، جس میں تنظیم کی گزشتہ ایک سالہ دینی، سماجی، سیاسی اور علمی سرگرمیوں، درپیش چیلنجز اور آئندہ کے لائحۂ عمل پر جامع گفتگو کی گئی۔ رپورٹ کو حاضرین نے توجہ اور دلچسپی کے ساتھ سماعت کیا۔

دہلی میں شیعہ علماء اسمبلی کا پانچواں سالانہ اجلاس منعقد، قومی یکجہتی اور مذہبی ہم آہنگی میں علماء کے فعال کردار پر زور

اجلاس کے دوران ملک کے ممتاز علماء کرام نے قومی و سماجی مسائل پر اپنے قیمتی خیالات کا اظہار فرمایا، جن میں مولانا محمد علی محسن تقوی (امام جمعہ، دہلی)، مولانا تقی رضا عابدی (حیدرآباد)، مولانا منظر صادق (لکھنؤ)، مولانا ریحان حیدر، مولانا علی حیدر نقوی، مولانا شاہد حسین، مولانا نوشاد علی زیدی (دہلی)، مولانا مکارم (شکارپور)، مولانا صفدر حسین زیدی (جون پور)، مولانا کاظم (راجستھان)، مولانا مقبول احمد (سری نگر)، اور مولانا محمد حسین لطفی (کرگل) شامل تھے۔

آخر میں صدرِ اجلاس حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا غلام رسول نوری نے نہایت بصیرت افروز اور فکر انگیز خطاب کرتے ہوئے موجودہ حالات میں علماء و مبلغین کی ذمہ داریوں، قومی یکجہتی، مذہبی ہم آہنگی اور ملتِ تشیع کے اجتماعی کردار پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ آپ کے خطاب کو حاضرین نے بے حد سراہا۔

قابلِ ذکر ہے کہ مقررین نے علمی استدلال، سنجیدگی اور دردِ ملت کے جذبے کے ساتھ قومی مسائل، سماجی چیلنجز، تعلیمی و تربیتی ضروریات اور علماء کے فعال کردار پر رہنما گفتگو کی۔

اجلاس میں دہلی کے مقامی علماء کے علاوہ اتر پردیش، مہاراشٹر، جموں و کشمیر، راجستھان، کرگل اور تلنگانہ سمیت مختلف صوبوں سے آئے ہوئے علماء نے شرکت کی۔ آخر میں دعا اور خیرسگالی کے جذبات کے ساتھ اجلاس اختتام پذیر ہوا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha