عباس ثاقب
-
گوشۂ ادب
جبینِ علم پر دیکھا جمالِ جعفرِ صادقؑ
حوزه/نہ ہم تفویض کے قائل نہ کوئی جبر سے رشتہ/ کہ ہم ہیں حاملانِ اعتدالِ جعفرِ صادقؑ
-
عباس ثاقبؔ کے دوسرے مجموعۂ غزلیات "روشنی تھک جائے گی" کی اشاعت اور رہبر معظم انقلاب حفظہ اللہ کی خدمت میں بطورِ ہدیہ
حوزہ / قم المقدسہ میں مقیم اردو کے معروف شاعر جناب عباس ثاقبؔ کا دوسرا مجموعۂ غزلیات”روشنی تھک جائے گی“ کے عنوان سے حال ہی میں شائع ہوکر منظر عام پر آچکا ہے۔
-
رہبر معظم انقلاب کی موجودگی میں تہران میں سالانہ شعری نشست کا انعقاد / احمد شہریارؔ کا مسلسل ساتویں مرتبہ پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز
حوزہ / ایران کے شہر تہران میں امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام کی ولادت باسعادت کے موقع پر رہبر معظم انقلاب اسلامی ایران حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای مدظلہ العالی کے ہاں سالانہ شعری نشست کا انعقاد ہوا۔
-
گوشۂ ادب:
آپ (ص) کی گلیوں سے چُن کر روشنی لائے تو ہیں
حوزہ|نتیجۂ فکر: جناب عباس ثاقبؔ/نعت کے آثار آنکھوں کو نظر آئے تو ہیں/جبرئیلِ فکر نے پَر اپنے پھیلائے تو ہیں
-
گوشۂ ادب
مہدی (عج) کا انتظار بڑا خوشگوار ہے
حوزہ|نتیجہ فکر: عباس ثاقب/اس نے سنبھال رکھا ہے عکسِ رُخِ امامؑ،ثاقبؔ! تری نگاہ بہت ہوشیار ہے
-
نعت سرکار دو عالم (ص):
ضیائیں بانٹتا ہے ’’یا محمدؐ‘‘ کا وظیفہ|اندھیرے کب ٹھہرتے ہیں ہماری جھونپڑی میں،عباس ثاقبؔ
حوزہ/عباس ثاقبؔ صاحب نعت کی عقیدت و حقیقت سے معمور دنیا میں اپنے اسلوب کے ساتھ اپنی مستند و ثقہ شاعری جس میں فن پر گرفت اور مضامین کی نورانیاں جلوہ گر ہیں سفر کرتے ہیں لہٰذا مجموعی طور پر کہا جا سکتا ہے کہ عباس ثاقبؔ صاحب پورے شعور اور ادراک کی معراج پر نعت کہنے کا سلیقہ رکھتے ہیں اور اپنے مافی الضمیر کو ابلاغ کی معراجِ مقصود تک پہنچانے کا قرینہ ان کے ہاں وفور کے ساتھ موجود ہے۔ بعض جگہوں پر نہ صرف ان کا فکری تنوع بلکہ قدرتِ کلام تحیر خیز نظر آتے ہیں،تازگی اور اچھوتا پن ایسا ہے جو آپ کے اطراف و نواح کے کم شاعروں کے حصے میں آیا ہے۔
-
گوشۂ ادب
ہر ایک لب کے مقدر میں آ نہیں سکتا/کسی کسی کو ملا ہے مقامِ تشنہ لبی
حوزہ|بحقِّ آبِ فراواں بنامِ تشنہ لبی،تمام تشنہ لبوں پر سلامِ تشنہ لبی،ابھی بھی گونجتی رہتی ہے العطش کی صدا،کہ آج تک نہ ہوا اختتامِ تشنہ لبی۔
-
گوشۂ ادب
رہِ حیات میں جب تک قدم سفر میں رہے/نقوشِ پائے محمدؐ مری نظر میں رہے
حوزہ|یہ اُنؐ کی نعت نے بخشی ہیں عزتیں، ثاقبؔ!کہ ہم جہاں بھی رہے، حرفِ معتبر میں رہے
-
نعت:یہ واردات سحر کے قریب پیش آئی/چُرا کے لے گئے سارے گلاب بُوئے رسولؐ
حوزہ؍بزم استعارہ (قم المقدسہ) کی ہفتہ وار شعری و تنقیدی نشست میں پیش کی گئی تازہ نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم:میں نعت لکھ کے پہنچتا ہوں روبروئے رسولؐ،سو حرف حرف سناتا ہے گفتگوئے رسولؐ،یہ واردات سحر کے قریب پیش آئی،چُرا کے لے گئے سارے گلاب بُوئے رسولؐ۔
-
ازدواجِ علیؑ و فاطمہؑ اور شادی سے پہلے کے اقدامات
حوزه/شادی، انسانی زندگی کا وہ حسین اور خوبصورت موڑ ہے جہاں انسان ایک الگ تجربے سے گزرتا ہے۔ خوبصورتیوں اور لطافتوں سے بھرا ہوا یہ حسین موڑ جہاں نئے جوڑے کو ایک خوبصورت بندھن میں باندھتا ہے وہیں ان دونوں کے خاندان کے سربراہوں پر بھی کڑی ذمہ داریاں عائد کرتا ہے۔
-
سفارت خانۂ پاکستان، تہران میں علامہ اقبال کی یاد میں منعقد مشاعرہ/عباس ثاقبؔ نے اپنا کلام پیش کیا
حوزہ/بزم استعارہ کے روح رواں شاعر شعلہ بیاں اور بہترین فکر و خیال کے مالک جناب عباس ثاقب نے سفارت خانۂ پاکستان، تہران میں علامہ اقبال کی یاد میں منعقد مشاعرے میں شرکت کرتے ہوئے علامہ اقبال کے حوالے سے کلام پیش کیا۔
-
کربلا کے چراغ
یزیدیت کی ہواؤں سے بجھ نہیں سکتے/ہماری آنکھ میں روشن ہیں جو عزاء کے چراغ،عباس ثاقب
حوزہ/جلے ہوئے تھے جہاں ظلمتِ جفا کے چراغ،وہ نور بانٹ رہا تھا بجھا بجھا کے چراغ،سکھا رہے ہیں ہمیں جبر و اختیار کا فرق،عجب طرح کے معلّم ہیں کربلا کے چراغ۔
-
نعت سرکار دو عالم (ص):
ہمارے دوش پہ رہتا ہے ان کے فیض کا بار|سو عیش کرتے ہیں، کب بے گھری کو دیکھتے ہیں؟!،عباس ثاقبؔ
حوزہ/عباس ثاقبؔ صاحب نعت کی عقیدت و حقیقت سے معمور دنیا میں اپنے اسلوب کے ساتھ اپنی مستند و ثقہ شاعری جس میں فن پر گرفت اور مضامین کی نورانیاں جلوہ گر ہیں سفر کرتے ہیں لہٰذا مجموعی طور پر کہا جا سکتا ہے کہ عباس ثاقبؔ صاحب پورے شعور اور ادراک کی معراج پر نعت کہنے کا سلیقہ رکھتے ہیں اور اپنے مافی الضمیر کو ابلاغ کی معراجِ مقصود تک پہنچانے کا قرینہ ان کے ہاں وفور کے ساتھ موجود ہے۔ بعض جگہوں پر نہ صرف ان کا فکری تنوع بلکہ قدرتِ کلام تحیر خیز نظر آتے ہیں،تازگی اور اچھوتا پن ایسا ہے جو آپ کے اطراف و نواح کے کم شاعروں کے حصے میں آیا ہے۔
-
نعت سرکار دو عالم (ص):
میرے چہرے پہ پڑا راہِ مدینہ کا غبار|اب یہ مہتاب کسی طور سے گہنائے تو،عباس ثاقبؔ
حوزہ/عباس ثاقبؔ صاحب نعت کی عقیدت و حقیقت سے معمور دنیا میں اپنے اسلوب کے ساتھ اپنی مستند و ثقہ شاعری جس میں فن پر گرفت اور مضامین کی نورانیاں جلوہ گر ہیں سفر کرتے ہیں لہٰذا مجموعی طور پر کہا جا سکتا ہے کہ عباس ثاقبؔ صاحب پورے شعور اور ادراک کی معراج پر نعت کہنے کا سلیقہ رکھتے ہیں اور اپنے مافی الضمیر کو ابلاغ کی معراجِ مقصود تک پہنچانے کا قرینہ ان کے ہاں وفور کے ساتھ موجود ہے۔ بعض جگہوں پر نہ صرف ان کا فکری تنوع بلکہ قدرتِ کلام تحیر خیز نظر آتے ہیں،تازگی اور اچھوتا پن ایسا ہے جو آپ کے اطراف و نواح کے کم شاعروں کے حصے میں آیا ہے۔
-
نعت سرکار دو عالم (ص):
بخشی ہے مجھے نعتِ نبیؐ نے وہ بلندی|پرواز نہ دیکھی جو فرشتوں کے پروں نے،عباس ثاقبؔ
حوزہ/عباس ثاقبؔ صاحب نعت کی عقیدت و حقیقت سے معمور دنیا میں اپنے اسلوب کے ساتھ اپنی مستند و ثقہ شاعری جس میں فن پر گرفت اور مضامین کی نورانیاں جلوہ گر ہیں سفر کرتے ہیں لہٰذا مجموعی طور پر کہا جا سکتا ہے کہ عباس ثاقبؔ صاحب پورے شعور اور ادراک کی معراج پر نعت کہنے کا سلیقہ رکھتے ہیں اور اپنے مافی الضمیر کو ابلاغ کی معراجِ مقصود تک پہنچانے کا قرینہ ان کے ہاں وفور کے ساتھ موجود ہے۔ بعض جگہوں پر نہ صرف ان کا فکری تنوع بلکہ قدرتِ کلام تحیر خیز نظر آتے ہیں،تازگی اور اچھوتا پن ایسا ہے جو آپ کے اطراف و نواح کے کم شاعروں کے حصے میں آیا ہے۔