حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یوم القدس کی مناسبت سے بین الاقوامی قدس شریف کانفرنس کے موقع پر مرجع عالیقدر دنیائے تشیع حضرت آیت اللہ العظمی نوری ہمدانی کے پیغام کا متن درج ذیل ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الحمدللّه رب العالمین باری الخلائق أجمعین باعث الانبیاء و المرسلین ثم الصلاة و السلام علی البشیر النذیر و السراج المنیر سیدنا و نبینا أبی القاسم المصطفی محمد صلی الله علیه و آله الطیبین الطاهرین المعصومین سیما بقیة اللّه فی الارضین۔
انجمن قدس شریف کے اراکین محترم پردرود و سلام
آج دنیائے اسلام اور عالمی سطح پر انتہائی مسائل میں سے ایک مسئلہ قدس شریف اور فلسطین ہے۔وہ انتہائی اہم نکتہ جس کی قرآن کریم نے بہت زیادہ تاکید کی ہے وہ ظلم سے مقابلہ اور مظلوم کی حمایت ہے۔ چنانچہ ارشاد خداوندی ہے: وَمَا لَکمْ لَا تُقَاتِلُونَ فِی سَبِیلِ اللَّهِ وَالْمُسْتَضْعَفِینَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَاءِ وَالْوِلْدَانِ»( سوره نساء آیه 75)۔
اور دوسری جگہ ارشاد باری تعالی ہے: إِنَّ الَّذِینَ آمَنُوا وَهَاجَرُوا وَجَاهَدُوا بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنْفُسِهِمْ فِی سَبِیلِ اللَّهِ وَالَّذِینَ آوَوْا وَنَصَرُوا أُولَئِک بَعْضُهُمْ أَوْلِیاءُ بَعْضٍ وَالَّذِینَ آمَنُوا وَلَمْ یهَاجِرُوا مَا لَکمْ مِنْ وَلَایتِهِمْ مِنْ شَیءٍ حَتَّی یهَاجِرُوا وَإِنِ اسْتَنْصَرُوکمْ فِی الدِّینِ فَعَلَیکمُ النَّصْرُ إِلَّا عَلَی قَوْمٍ بَینَکمْ وَبَینَهُمْ مِیثَاقٌ وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِیرٌ»( سوره انعام آیه 72)۔
لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ اپنے آپ کو حقوق بشر کا علمبردار کہنے والے ادارے، اسلامی تنظیمیں، بعض مسلمان بالخصوص وہ جو سال بھر دسیوں لاکھوں قرآن کریم کے نسخے شائع کرکے پوری دنیا میں بھیجتے ہیں اور اپنے آپ کو قرآن کریم اور حرمین شریفین کا خادم کہلواتے ہیں لیکن وہ ان آیات پر عمل نہیں کرتے اور نہ ہی توجہ دیتے ہیں۔
اس سے بھی افسوسناک امر یہ ہے کہ بعض اسلامی ممالک کے سربراہان ظالم کی مدد کر رہے ہیں اور فلسطین اور دیگر مظلوم ملتوں کے حقوق کو پائمال کر رہے ہیں وہ اپنی مخفیانہ مدد اور سکوت کے ذریعہ عالمی استکبار اور صہیونیوں کے ظلم و ستم کو مستحکم کر رہے ہیں۔ وہ دنیائے اسلام کے سرفہرست اور انتہائی مسئلہ قدس شریف کو کمزور کرنے کا باعث بن رہے ہیں۔ مدتوں سے دنیا کی بڑی طاقتیں اس کوشش میں مصروف ہیں کہ مسئلہ قدس سے دنیا کی توجہ ہٹائی جائے لیکن گذشتہ چالیس سالوں کے دوران انقلاب اسلامی کے عظیم رہنما امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی حکمت عملی اور دنیا بھر کے دیندار مسلمانوں نےاپنی مشکلات کے باوجوداس مسئلہ کو زندہ رکھا ہے اور اس پر بچوں کے قاتل غاصب صہیونی حکومت کو ذلیل و رسوا کر دیا ہے اور یوم القدس کو ایک بڑے اسلامی دن میں تبدیل کر دیا ہے اور صہیونزم نظم کا دنیا کے سامنے تعارف کینسر کے پھوڑے کے طور پر کرایا ہے۔
یوم القدس کو اب بھی اہم ترین بین الاقوامی دن کے طور پر منایا جائے۔ اس سال کرونا وائرس کی وجہ سے تمام تر حفاظتی تدابیر کو مد نظر رکھتے ہوئے اور متعلقہ حکام کی ہدایت کے مطابق یوم القدس کو عالمی استکبار اور صہیونی دشمنوں سے نفرت کا اظہار کرنا چاہیے۔
آج ممتاز شخصیات اور ہر آزاد و با ضمیر انسان کو خاموش نہیں رہنا چاہئے اور اس ملت مظلوم کے حقوق اور قدس شریف کو مسلمانوں کے دھڑکتے ہوئے دل کے عنوان سے دنیائے اسلام کی آغوش میں اس واپس لانے کے لیے جدوجہد کرنی چاہیے۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ مسلمان اتحاد ویکجہتی سے فتح و کامرانی کی راہ ہموار کریں اور پوری دنیا کو آگاہ کردیں کہ فلسطینیوں کی تقدیر کا فیصلہ کرنے کا حق صرف فلسطینیوں کو ہی ہے کسی اور کو نہیں ہے اور اسرائیل نامی جعلی حکومت کو جلد از جلد اس خطے سے رخت سفر باندھ لینا چاہیے تاکہ جس طرح اس جعلی اور نقلی حکومت کے قیام سے پہلے لوگ مل جل کر آرام و سکون کی زندگی بسر کر رہے تھے دوبارہ پیارومحبت مل جل کر زندگی بسر کر سکیں۔
میڈیا سے توقع ہے کہ وہ فلسطین پر غاصب صہیونیوں کے ناجائز قبضہ کی 72 ویں سال کے موقع پر اپنی ذمہ داری پر عمل کرتے ہوئے صہیونیوں کی جانب سے مظلوم فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم سے دنیا کو آگاہ کرے۔
اسرائیل کو معلوم ہونا چاہیے کہ اس کی نابودی کا وقت آگیا ہے اور بہت جلد مسلمان جوانوں کے ہاتھوں کو قدس شریف آزاد اور غاصب اسرائیلی حکومت نابود ہوگی۔
میں عالمی استکبار، غاصب صہیونیوں اور ان کے اتحادیوں کے دنیا بھر میں اور بالخصوص فلسطین پر ڈھائے جانے والے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے خطے کی مزاحمتی فورسز اور ملت فلسطین سے اظہار یکجہتی کرتا ہوں۔
آخر میں اس کانفرنس کا انعقاد کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے خداوند متعال کے حضور سب کی کامیابی کی آرزو کرتا ہوں۔
إِنْ تَنْصُرُوا اللَّهَ ینْصُرْکُمْ وَیثَبِّتْ أَقْدَامَکُمْ
حسین نوری همدانی
۲۲ رمضان المبارک ١٤٤١ھ