حوزه نیوز ایجنسی کی رپورتٹ کے مطابق،ہندوستان کی حکومت نے اس ملک کے زیر انتظام کشمیر میں 5 اگست کے غیر آئینی اقدام کا سال پورا ہونے پر احتجاج کو روکنے کے بہانے کرفیو لگا دیا ہے۔
کرفیو کے احکامات دفعہ 144 کے اختیارات کے تحت جاری کیے گئے جس میں عوامی اجتماع اور مظاہروں پر مکمل پابندی ہوگی۔
دوسری جانب ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ نے پانچ اگست کو کشمیر میں یوم سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی ہند نواز سیاسی جماعت نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ کشمیر کے بارے میں مرکزی حکومت کے پانچ اگست دو ہزار انیس کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ وہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے بارے میں آئینِ ہند کی دفعہ تین سو ستر اور پینتس اے کی تنسیخ کو مرتے دم تک قبول نہیں کر سکتے۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ وہ کشمیری عوام کو انصاف دلانے کے لئے کسی بھی حدتک جانے پر تیار ہیں ۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس 5 اگست کو ہندوستان کی حکمراں جماعت بی جے پی نے اس ملک کے زیر انتظام کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 کا خاتمہ کردیا تھا اور وادی کو 2 حصوں میں تقسیم کردیا تھا۔ جس پرعالمی سطح پر سخت رد عمل سامنے آیا۔