۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
مجلس علماء ہند

حوزہ/مجلس علمائے ہند شعبہ قم ایران نے محرم الحرام 1442 کے موقع پر دنیا کے عزاداروں کے لئے جاری کردہ گائڈ لائن میں کہا کہ دیگر دینی فرائض کی طرح اس سلسلہ میں بھی ہمیں اپنے مراجع و فقہائے کرام کے ہدایات پر عمل کرنا چاہئے اور ہمیشہ کی طرح ان کے تعلیمات کو اپنے لئے مشعل راہ قرار دینا چاہئے ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مجلس علمائے ہند شعبہ قم مقدس ایران کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام والمسلمین سید احمد زرارہ رضوی نے محرم الحرام 1442 کے موقع پر اپنے صادر کردہ پیغام میں دنیا کے عزادروں کے لئے گائڈ لائن جاری کی۔

اس پیغام کا مکمل متن مندرجہ ذیل ہے:

باسمہ تعالیٰ

الحمد للہ رب الشھداء والصدیقین و صلی اللہ علی
نبینا محمد و آلہ المعصومین المظلومین و اصحابہ الصالحین و لعن اللہ ظالمیھم اجمعین۔
امابعد یا اھل العزاء احسن اللہ لکم العزاء۔

محرم ہمیں بتاتا ہے کہ دین الہی اتنا قیمتی ہے کہ اس کی حیات و بقا کی خاطر مال ، دولت ، وطن ، جاگیر ، جائیداد ، عہدہ ، منصب ، نفس و ذات ، اولاد ، اقارب اور احباب غرضکہ سب کچھ قربان کیا جاسکتا ہے۔

بلاشبہ ہر سال محرم کے آتے ہی واقعہ عاشورہ ہماری نگاھوں میں مجسم ہو جاتا ہے کہ جس میں اسلام کے تحفظ و دوام کے لئے مذکورہ تمام قربانیاں نہایت خلوص و للہیت درعین حال عظیم فراست و بصیرت کے ساتھ پیش کی گئی ہیں۔

سن اکسٹھ ہجری کے عاشورہ محرم میں دی گئی یہی قربانیاں ہیں کہ جن کی وجہ سے آج بھی ملت اسلامیہ میں اسلام کی خاطر خوشی سے جان دینے اور شہادت کو گلے سے لگانے کا جذبہ پایا جاتا ہے۔

محرم و صفر میں متعدد و مختلف مراسم عزا کا انعقاد ، درحقیقت اسلامی و انسانی نسلوں کے دلوں میں الہی محبت و اطاعت ، دینی و انسانی غیرت و حمیت ، حق و حقیقت سے الفت ، ظلم و نا انصافی سے نفرت اور حسینی جذبہ شہادت کو جنم دینے یا اس سرمایہ کو قوت عطا کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔

اسی لئے ائمہ طاھرین علیہم السلام اور ان کے معتبر نائبین (مراجع و فقہائے کرام ) نے ہمیشہ انھیں منعقد کرنے پر روز دیا ہے۔

لیکن یہ حقیقت ہے کہ فی زمانہ درپیش وبا نے تمام عالمی حالات پر گہرا اثر ڈالا ھے اور بہت سی خاص و عام فعالیتوں کو متاثر یا کالعدم کردیا ہے۔

ظاہر ہے کہ محرم جو ہماری دینی ، مذھبی و ثقافتی فعالیت کا بہترین زمانہ ہے اسے بھی یہ وبا متاثر کرسکتی ہے لہذا دیگر دینی فرائض کی طرح اس سلسلہ میں بھی ہمیں اپنے مراجع و فقہائے کرام کے ہدایات پر عمل کرنا چاہئے اور ہمیشہ کی طرح ان کے تعلیمات کو اپنے لئے مشعل راہ قرار دینا چاہئے، چونکہ زمانہ غیبت میں ان کی اطاعت در اصل وارث عزا سرکار امام زمانہ علیہ الصلوۃ والسلام کی اطاعت ہے اور امام معصوم کی طرف سے فقط انھیں کو اس دور میں ہم پر حجت قرار دیا گیا ہے ، پس ہم تمام اھل عزا کو انھیں ( مراجع عظام ) کو اور ان کی فرمائشات کو اپنے لئے حجت سمجھنا چاہئے اور اٍدھر اٌدھر سے آنے والی غیر معتبر آوازوں پر قطعاً دھیان نہیں دینا چاہئے۔

آخر میں رب کریم سے دعا ہے کہ ہمیں سیدالشہدا حضرت امام حسین علیہ الصلوۃ والسلام کا بامعرفت عزادار قراردیتے ہوئے آنحضرت کے فرزند ارجمند حضرت امام عصر عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے مخلص ترین شیعوں اور ناصروں میں شامل فرمائے نیز ہمارے عمل عزاداری کو مولا کے قلب نازنین کے لئے باعث تسلی و تشفی قرار دے ۔آمین


والسلام
سید احمد زرارہ رضوی
مجلس علمائے ہند
شعبہ قم مقدس ایران
19 اگست 2020 عیسوی

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .