حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، تحریک توحید اسلامی لبنان نے ایک بیان میں ، حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ کے لبنان کے دورے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ لبنانی اور فلسطینی مزاحمتی رہنماؤں کے مابین ہونے والی ملاقات نے دشمن اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے والوں کو خوفزدہ کردیا ہے۔
تحریک توحید اسلامی لبنان نے تحریک حماس فلسطین کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کے لبنان کے دورے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ لبنانی اور فلسطینی اسلامی مزاحمتی رہنماؤں کے مابین ہونے والی ملاقات نے امت کے اندر اسرائیل کے ساتھ تعلقات برقرار کرنے والے سازش کاروں کو خوفزدہ کردیا اور غاصب صیہونی حکومت کے لئے یہ واضح پیغام تھا کہ اسلحے اور مزاحمت کے بل بوتے پر ہماری جد و جہد سرزمینوں کی آزادی تک جاری رہے گی۔
تحریک توحید اسلامی لبنان نے مزید کہا کہ بڑی مشکلات کے باوجود مزاحمت کے محور کا استحکام اور موجودہ چیلنجوں کے مقابلے میں سنجیدگی، آئندہ جنگ میں ثابت قدمی اور یقینی فتح کی نشاندہی کرتی ہے۔
اس اسلامی تحریک نے مزاحمت کاروں کے درمیان بھائی چارگی ، جہاد ، جدوجہد اور مکمل ہم آہنگی کی قدردانی اور شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہمارا ہدف ایک ہے لہذا ہمیں اسلامی مقدسات کی حفاظت کرنے کی ضرورت ہے ، مقبوضہ علاقے اور مسئلہ فلسطین ہمیں وحدت و یکجہتی کی دعوت دیتا ہے،کیونکہ دشمن اتحاد و اتفاق سے خوفزدہ ہوتا ہے۔
آخر میں تحریک توحید اسلامی لبنان نے کہا کہ لبنانی اور فلسطینی مزاحمت ایک میزائل کی طرح ہے جو کہ مقبوضہ فلسطین کے علاقوں میں یہودیوں کا قلع قمع کردے گا۔
واضح رہے کہ تحریک حماس کے سیاسی رہنما، اسماعیل ہانیہ نے حال ہی میں مختلف لبنانی شخصیات ، خاص طور پر حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ سے ملاقات کی ہے۔