۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
مجلس اعلای اسلامی شیعیان لبنان

حوزہ/ لبنانی شیعہ سپریم اسلامی کونسل نے ایک بیان میں، لبنان کے سابق رکن پارلیمنٹ وزیر علی حسن خلیل اور یوسف فنیانوس کے خلاف امریکی پابندیوں کو غیر قانونی اور مجرمانہ سیاسی فیصلہ قرار دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنانی شیعہ سپریم اسلامی کونسل نے ایک بیان میں، لبنان کے سابق رکن پارلیمنٹ وزیر علی حسن خلیل اور یوسف فنیانوس کے خلاف امریکی پابندیوں کو غیر قانونی اور مجرمانہ سیاسی فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بزدلانہ فیصلہ لبنان کی خود مختاری کی خلاف ورزی کرتا ہے اور لبنانی عوام اور سیاسی جماعتیں اس پر ردعمل کا اظہار کریں گے۔

لبنانی شیعہ سپریم اسلامی کونسل نے کہا کہ یہ فیصلہ جمہوریت کی اقدار کے منافی ہے اور ایوان نمائندگان اور لبنانی شیعہ سپریم اسلامی کونسل کے ممبر جو کہ سیاسی شخصیت ہونے کے ساتھ کسی سیاسی جماعت سے وابستہ ہے کو نشانہ بنایا جانے کا مقصد ہے ۔ 

لبنانی شیعہ سپریم نے مزید کہا کہ یہ صہیونی اقدامات وطن کی سربلندی کیلئے مقاومت اور مزاحمت کے ساتھ قابضوں سے بر سر پیکار رہنے والوں کے لئے فخر کی بات ہے۔یہ ان تمام لبنانیوں کے خلاف جارحیت ہے جو مزاحمت اور مقاومت کی حمایت کرتے ہیں اور اپنے قائدین اور اتحادیوں پر حملہ ہونے نہیں دیتے ہیں۔

لبنانی شیعہ سپریم اسلامی کونسل نے صیہونی منصوبے کے خلاف مزید مزاحمت اور مقاومت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مقاومت اور مزاحمت کی بنیاد امام موسی صدر نے رکھی تھی اور مقاومت و مزاحمت کا سلسلہ پوری دنیا سے ظلم اور برائی کے خاتمے کے لیے ہمارا ایمان کا حصہ ہے اور یہ شیطانی فیصلہ، جو تمام بین الاقوامی قوانین اور مذہبی قانون اور انسانی حقوق کے منافی ہے ، مزاحمت کو کبھی شکست نہیں دے سکتا۔ 

لبنانی شیعہ سپریم اسلامی کونسل نے لبنانی عوام کو اسرائیلی غاصبوں کے خلاف مزاحمت کرنے اور اپنے زمینی و بحری حقوق کے دفاع کرنے پر زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ ہم لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر ، نبیہ بری کی حمایت کرتے ہیں ، جو بہادری کے ساتھ لبنان کے جائز اور مستحکم حق کا دفاع کرتے ہیں اور ہم امریکہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس فیصلے کو جلد از جلد مسترد کریں ،وگرنہ اس کے نتائج خطرناک ہوں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .