۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
علمای بحرین

حوزہ/ بحرینی علماء نے ایک بیان میں ، بحرینی حکومت کی صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات بڑھانےکی کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے بحرینی عوام کے مذہب ، تاریخ اور شناخت کے ساتھ غداری قرار دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، بحرینی علماء نے ایک بیان میں ، بحرینی حکومت کی صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات بڑھانےکی کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے بحرینی عوام کے مذہب ، تاریخ اور شناخت کے ساتھ غداری قرار دیا ہے۔

بیان کا متن مندرجہ ذیل ہے:

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ

یَااٴَیُّہَا الَّذِینَ آمَنُوا لاَتَتَّخِذُوا الْیَھُودَ وَالنَّصَارَی اٴَوْلِیَاءَ بَعْضھہُمْ اٴَوْلِیَاءُ بَعْضٍ وَمَنْ یَتَوَھَُمْ مِنْکُمْ فَإِنَّہُ مِنْھُمْ إِنَّ اللهَ لاَیَھْدِی الْقَوْمَ الظَّالِمِینَ ۔ اے ایمان والو! یہود و نصاریٰ کو اپنا سہارا نہ بناوٴ وہ تو ایک دوسرے کے لئے سہارا ہیں اور جو ان پر بھروسہ کرتے ہیں وہ انھی میں سے ہیں اور خدا ظالم قوم کو ہدایت نہیں کرتا ۔سورہ مبارکہ مائدہ آیت 51

صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے سمجھوتہ کرنے والے لوگ غدار ہیں جو خدا اور امت اسلامیہ کے دشمن کے ساتھ ہوئے  ہیں ایسے لوگوں سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے اور ہمارا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے ہم ان سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہیں۔

اس شرمناک اقدام سے بحرین کی آمرانہ حکومت نے خدا، امت اسلامیہ اور عرب کے دشمنوں ، یعنی خونخوار اور غاصب صہیونی حکومت کے ساتھ اپنی دوستی کا اعلان کیا ہے ، ساتھ ہی بحرین کے عوام کی شناخت ، مذہب اور تاریخ کے ساتھ اپنی دشمنی کا مظاہرہ  کیا ہے تاہم ، بحرین کے تمام مختلف گروہوں اور دھڑوں نے متفقہ طور پر اس غداری کو مسترد اور مخالفت کی ہے۔

یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ بحرین کی آمرانہ حکومت قانونی نہیں ہے اور یہ لوگوں کی مرضی پر عمل پیرا نہیں ہے ، لہذا یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ جعلی اسمبلیوں میں ، پوری بے حسی کے ساتھ اور کسی بحث و مباحثے اور تنقید کے بغیر  اس طرح کی سیاست  کو قبول کرنا ، اس کے حق میں ووٹ دینا  اور اس شرمناک اقدام سے بحرینی آمرانہ حکومت مزید بے نقاب ہو چکی ہے اور یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس سیاسی نظام کا بحرین کے عوام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

اس جابرانہ حکومت کی تذلیل اور رسوائی کے لئے صرف یہی  کافی ہے کہ امریکی صدر کے صرف ایک فون کال پر ذلت اور رسوائی کے ساتھ اپنی ناتوانی اور بے بسی کا اظہار کرتی ہے۔

بحرینی عوام، امت اسلامیہ اور عرب ممالک کا ان تمام غداروں سے کوئی تعلق نہیں ہے ، فلسطین کا مسئلہ مسلمانوں کے اعتقاد ، مذہب ، عزت اور وقار کا معاملہ ہے ، جس سے کسی بھی طرح سے سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا اور جب تک کہ مسلمانوں کی رگوں میں لہو بہتا رہے گا اس وقت تک اس مسئلے سے ہاتھ نہیں اٹھایا جائے گا۔ہمارے عوام نے فلسطین پر قبضے کے آغاز سے ہی اعلان کیا ہے اور آج بھی اپنے موقف پر قائم ہیں کہ اپنے فلسطینی بھائیوں اور تمام مسلمانوں ، عربوں اور آزاد لوگوں کے ساتھ مزاحمت و مقاومت کے مضبوط محاذ پر اور «هیهات منا الذلة» کے پرچم تلے کھڑے ہیں اور اپنی جان ، خون اور اپنی ساری جائداد کے ساتھ میدان میں رہیں گے یہاں تک کہ صیہونی دشمن کو بے دخل کردیں گے اور جب تک اس کا خاتمہ نہیں کریں گے چین سے نہیں بیٹھیں گے اور یہ خدائی وعدہ ہے جو کہ پورا ہو کر ہی رہے گا۔

وَسَیَعْلَمُ الَّذِینَ ظَلَمُوا أَیَّ مُنْقَلَبٍ یَنْقَلِبُونَ وَالْعَاقِبَةُ لِلْمُتَّقِینَ

علمائے بحرین

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .