حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز دینی طلاب اور علمائے کرام نے حرم حضرت معصومہ(س) قم میں جمع ہوکر فرانسیسی جریدے کی جانب سے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی توہین کے خلاف احتجاج کیا ہے۔
اس اجتماع میں دینی طلاب نے فوجی وردیاں اور ماسک پہن رکھے تھے اور وہ اجتماعی فاصلے کا بھی خیال رکھے ہوئے تھے۔ طلاب کے علاوہ عام لوگوں نے بھی اس احتجاجی دھرنے میں شرکت کی۔
اس احتجاجی دھرنے کے آغاز میں جب قاری قرآن نے سورہ بقرہ کی آیات «اشداء علی الکفار رحماء بینهم» کی تلاوت اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے نام کو اپنی زبان پر جاری کیا تو فضا صلوات کی صدا سے گونج اٹھی۔
تلاوت قرآن کریم کے بعد فرانسیسی مجلہ کے اس شرم آور اقدام کی مذمت میں رہبرانقلاب اسلامی کے بیانیہ کو پڑھا گیا۔ اس کے بعد احتجاج کرنے والے کھڑے ہو گئے۔ انہوں نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حمایت میں نعرے درج تھے اور حرم کریمہ اہل بیت(سلام اللہ علیہا) کی فضا مظاہرین کے "مردہ باد امریکہ"، "مردہ باد اسرائیل" اور "مردہ باد دشمن قرآن و اسلام" کے فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھی۔
اس احتجاجی دھرنے سے ایرانی پارلیمنٹ کے شہر قم سے ممبر حجت الاسلام والمسلمین ذوالنوری نے خطاب کرتے ہوئے کہا: ہم نے فرانس کے سفیر کو پارلیمنٹ میں بلا کر اسے فرانسی مجلّے کے اس شرمناک اقدام کے خلاف اپنے غم و غصہ سے آگاہ کیا ہے۔ فرانس کے سفیر نے بھی وعدہ کیا ہے کہ وہ ملت ایران کا پیغام فرانسیسی حکام تک پہنچائے گا۔