حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ایرانی وزیر دفاع اور لاجسٹک نے کہا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل میں دشمن کا مقصد اپنے علاقائی اتحادوں کی نظر میں امریکہ کی مزید ذلت کو روکنا تھا اور اس کے قاتلوں کے خلاف قانونی کارروائی کا حق برقرار ہے اور یہ خوف ہمیشہ مجرموں پر قائم رہے گا۔یہ بات بریگیڈیئر جنرل "امیر حاتمی" نے منگل کے روز ایرانی وزارت دفاع کے سابق فوجیوں اور ریٹائرمنٹ کے اعزاز کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ دشمن کو مغربی ایشیاء سے باہر نکلنے اور خطے کو بڑے شیطان کے وجود کی گندگی سے پاک کرنے تک مزاحمت جاری رہے گی۔
جنرل حاتمی نے وزارت دفاع کے ماہرین کے ذریعہ زمینی ، بحری ، ہوا ، ایرو اسپیس ، الیکٹرانک ، سائبر وغیرہ کے شعبوں میں سیکڑوں اسٹریٹجک مصنوعات کی تیاری کو اسلامی جمہوریہ ایران میں ہزاروں دفاعی پیشرفت کی مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے وفادار ، پرعزم اور پیشہ ور نوجوانوں کی کاوشوں پر مبنی ایسا نظام چاہتے تھے ، اور ہم اسٹریٹجک پیداوار کے میدان میں حیرت انگیز پیشرفت کرنے میں کامیاب رہے تھے۔
انہوں نے حکومت کے ہفتے کی مناسبت سے "شہید قاسم سلیمانی" اور "شہید ابو مہدی" کے نام سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کی رونمائی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی وزارت دفاع نے فضائی اور زمین کے شعبوں میں اپنی قیمتی کامیاب کارناموں کی رونمائی اور افتتاح کے ساتھ دشمنوں کے لالچ کی نگاہوں کو اس سرحد اور ماحول سے دور رکھا ہے۔
News ID: 362765
23 ستمبر 2020 - 11:22
- پرنٹ
حوزہ/ایرانی وزیر دفاع اور لاجسٹک نے کہا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل میں دشمن کا مقصد اپنے علاقائی اتحادوں کی نظر میں امریکہ کی مزید ذلت کو روکنا تھا اور اس کے قاتلوں کے خلاف قانونی کارروائی کا حق برقرار ہے اور یہ خوف ہمیشہ مجرموں پر قائم رہے گا۔