۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
مجلس اعلای اسلامی شیعیان لبنان

حوزہ/ لبنانی شیعہ سپریم اسلامی کونسل نے لبنان کے مارونی شہر کے عیسائی برادری کے روحانی پیشوا کے ملت تشیع پر حکومت سازی میں رکاوٹیں ڈالنے کا الزام لگائے جانے کو مسترد کرتے ہوئے ان کے بیانات کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنانی شیعہ سپریم اسلامی کونسل نے لبنان کے مارونی شہر کے عیسائی برادری کے روحانی پیشوا کے ملت تشیع پر حکومت سازی میں رکاوٹیں ڈالنے کا الزام لگائے جانے کو مسترد کرتے ہوئے ان کے بیانات کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق ، ایک بیان میں ، لبنانی شیعہ سپریم اسلامی کونسل نے ملت تشیع کے خلاف عیسائی مذہب کے روحانی پیشوا کے تبصروں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے اشتعال انگیز اور فرقہ وارانہ بیان بازی قرار دیا ہے، یہ بیان تفرقہ بازی ، حقائق پر پردہ ڈالنے کے مترادف ہے ، ملت تشیع کے خلاف بیان بازی کی کوئی حقیقت نہیں ہے کیونکہ یہ مذہب ایک ایسا مذہب اور طاقت ہے جس کے جوانوں نے اپنی پوری طاقت سے لبنان کی سالمیت اور استحکام کو برقرار رکھنے کیلئے مختلف علاقوں اور شہروں میں اسرائیل سمیت مختلف دہشتگردوں سے مقابلہ کیا ہے ،  تاکہ لبنان کی خودمختاری ،آزادی اور قومی وقار برقرار رہے اور عرب دنیا اور دنیا کے آزاد لوگوں کے لئے  باعث فخر بنا سکے ۔

شیعہ سپریم اسلامی کونسل نے مزید کہا کہ وہ لوگ جو بیرونی طاقتوں اور ممالک پر بھروسہ کرتے ہیں اور مذموم مقاصد کے حصول کیلئے ملک و قوم کے مفادات کے خلاف کھڑے ہیں ، وہ حقائق پر پردہ ڈالنے اور نجات دہندہ اور اصلاح پسند حکومت کی تشکیل کے معاملے پر لبنانیوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں در اصل یہ لوگ بیرون ممالک کے اتحاد ، قانون ، اسٹیبلشمنٹ اور معیشت کی حفاظت کررہے ہیں۔

شیعہ سپریم کونسل نے کہا کہ ملکی امور میں شریک ہونے کی بنیاد پر ، ہم وزارت خزانہ سے ملت تشیع کی حیثیت کو  برقرار رکھنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

شیعہ سپریم اسلامی کونسل نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی مذہب کو ملکی امور اور سیاست سے برطرف کرنے کی پالیسی ،جس کے بارے میں امام موسی صدر (رح) نے کافی عرصہ پہلے انتباہ کیا تھا ، اس سیاست سے نہ کوئی وطن وجود میں آئے گا  اور نہ ہی کوئی حکومت تشکیل ہو گی ، بلکہ اسے قومی مفادات اور اتحاد کو نقصان پہنچے گا۔ہم سیاسی فرقہ واریت کو ترک کرنے ،حب الوطنی کے اصول پر اعتماد،فرقہ وارانہ منافرت سے دور ،حقوق اور فرائض میں مساوات پر مبنی ایک انصاف پسند حکومت کی تشکیل کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ہم قانون کی حکمرانی اور وطن عزیز کے تمام لوگوں کیلئے ایک منصفانہ حکومت چاہتے ہیں۔

لبنانی شیعہ سپریم کونسل نے مزید کہا کہ ہم اس گروہ کو ملک کی معاشی صورتحال کے خاتمے کا ذمہ دار قرار دیتے ہیں ، جو ایک بدعنوان سیاسی طبقے کی حیثیت سے  مزاحمت و مقاومت کو ختم کرنے اور اس کے خلاف جنگ کو طول دینے کی کوشش کرتا ہے اور اپنی شرائط عائد کرنا چاہتا ہے۔ ایسے لوگ جو بیلنس پالیسی ، لین دین ، سرکاری املاک کے ضیاع اور آئین کی خلاف ورزی کے نتیجے میں منہدم ہوگئے ، وہ آج ملکی نجات دہندہ کی حیثیت سے خود کو حکومت پر مسلط کرنا چاہتے ہیں۔

یاد رہے کہ لبنانی مارونی شہر کے عیسائی برادری کے پیشوا "بشارہ پطرس راعی" نے واضح طور پر ملت تشیع پر حکومت سازی میں رکاوٹیں ڈالنے کا الزام عائد کیا ہے ۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .