حوزہ نیوز ایجنسی کی فارس نیوز کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، جب افغانستان کے لئے امریکی خصوصی ایلچی زلمے خلیل زاد مشاورت کے لئے دوحہ پہنچے تو طالبان کے دفتر کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ امن مذاکرات کے حل کے لئے کسی ثالثی کی ضرورت نہیں ہے، طالبان کے ترجمان نعیم نے کہا ہے کہ افغانستان میں 40 سال پرانے بحران کے حل کے لئے اہم بات چیت کی ضرورت ہے، انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان مذاکرات کے خاتمے کے لئے دونوں فریقوں کو صبر وتحمل کا مظاہر ہ کرنا ہوگا۔
طالبان کے ترجمان نے مزید کہاکہ اگر ہم بیس دن یا ایک مہینے میں ہر چیز کو حل کرنے میں جلدی کریں گے تو میں سمجھتا ہوں کہ شاید ہم مقصد حاصل نہیں کر سکتے نیز ہم کسی کو بھی اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرنے دیں گے۔
دریں اثنا ، کابل میں امریکی سفارتخانے نے کہا کہ وہ قطر میں افغان حکومت اور طالبان کے مذاکرات کرنے والے وفود کے مابین ثالثی کے لئے تیار ہے۔