حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور فرانسیسی صدر میکرون کے اسلام مخالف اور توہین آمیز بیان پر مشرق وسطیٰ کے کئی اسلامی ممالک میں فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم چلائی جارہی ہے۔ سوشل میڈیا پر " بائیکاٹ فرنچ پروڈکٹس" اور" بائیکاٹ فرانس" کے ہیش ٹیگ ٹرینڈ کر رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر فرانسیسی اشیاء کے بائیکاٹ کی مہم کے بعد کویت کی مارکیٹوں سے فرانسیسی مصنوعات ہٹا لی گئیں۔
یادرہے کہ فرانسیسی صدر میکرون نے کہا تھا کہ پیرس ان کارٹونوں اور توہین آمیز تصاویر کی اشاعت بند نہیں کرے گا جس کے بعد "ہمارے پیغمبر ہماری سرخ لکیر ہیں" ، "میکرون نے پیغمبر کی توہین کی ہے" اور "فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ" جیسے ہیش ٹیگز زیادہ تر عرب ممالک میں مشہور ہوئے ہیں، ان صارفین نے کہا کہ کسی مذہب کے مقدسات کی توہین کرنے کا مطلب آزادی اظہار رائے نہیں ہے، صارفین نے فرانسیسی مصنوعات کی ایک فہرست بھی شائع کی ہے جس پر اس مہم میں پابندی عائد کی جانی چاہئے۔