۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
سعودی عرب

حوزہ/ انسانی حقوق کی ایک تنطیم نے اظہار رائے کی آزادی کا حوالہ دیتے ہوئے سعودی عرب میں قیدیوں کی آزادی کے لیے بین الاقوامی دباؤ ڈالنےکا مطالبہ کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی اناطولی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سویڈن میں مقیم ا سکائی لائن کا کہنا ہے سعودی عرب کا شمان ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں حکومت کی مخالف آوازوں کو کچلنے کے سب سے زیادہ  انٹرنیٹ کی زیادہ نگرانی کی جاتی ہے، انسانی حقوق کی تنظیم نے ریاض پر دباؤ ڈالنے کے لئے سنجیدہ بین الاقوامی سطح پر سنجیدہ اقدام کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ  اظہار خیال کی آزادی کے درجنوں قیدیوں کو رہا کروایا جاسکے۔

اسکائی لائن نے یہ کہتے ہوئے سعودی حکام سائبر کرائم کی آڑ دمیں لوگوں کو گرفتار کرلیتے ہیں ،کہا کہ ریاض کا یہ اقدام سول اور سیاسی حقوق سے متعلق بین الاقوامی قوامی کی ایک واضح خلاف ورزی ہے۔

سعودی حکام نے ابھی تک  انسانی حقوق کی اس تنظیم کے مطالبہ پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

یادرہے کہ مئی 2018 میں ، ریاض نے انسانی حقوق کے بہت سارے مشہور کارکنوں کو ہراست لیا ہےجس میں اس ملک کی متعدد مشہور شخصیات بھی شامل ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .