حوزہ نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے حجت الاسلام والمسلمین مولانا سلمان عابدی نے کہا،11 برس پہلے ایران کے صدارتی انتخابات کے دو امیدوار احمدی نژاد اور میر حسین موسوی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہوا تھا تو اسی امریکہ نے وہاں لوگوں کو اکسایا تھا اور بدامنی پھیلانے کی ناپاک کوشش کی تھی اور یہ افواہ پھیلائی تھی کہ رائے شماری میں دھاندلی ہوئی ہے لہذاانتخابات کو شفاف ہونا چاہیئے وغیرہ وغیرہ
انہوں نے اپنے بیان کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا،میر حسین موسوی نے رائے شماری کی تکمیل اور واضح نتائج سے پہلے نصف شب کو اپنی جیت کا اعلان کردیا تھا لیکن جب نتائج سامنے آئے تو اپنی شکست کو قبول کرنے کے بجائے انتخابات ہی کو لغو قرار دینے کا مطالبہ کیا تھا جسے رہبر انقلاب نے اپنی سیاسی بصیرت سے کام لیتے ہوئے انکے اور انکی پارٹی کے مطالبہ کو یکسر مسترد کردیا تھا جس کے بعد انقلاب کو وقتی پریشانیوں اور فتنہ انگیزیوں کا سامنا کرنا پڑا تھاجسے بر وقت پاسداران انقلاب نے کنٹرول کرلیا تھا-
جو گڑھا امریکہ نے کل ایران کے لئے کھودا تھا وہ خود آج اسی گڑھے میں گر گیا ہے
اب دیکھنا یہ ہے کہ کس طرح امریکہ خود کو اس بحران سے باہر نکالے گا ؟
جیسی کرنی ویسی بھرنی
فاعتبروا یا اولی الالباب
News ID: 363589
6 نومبر 2020 - 13:45
- پرنٹ
حوزہ/میر حسین موسوی نے رائے شماری کی تکمیل اور واضح نتائج سے پہلے نصف شب کو اپنی جیت کا اعلان کردیا تھا لیکن جب نتائج سامنے آئے تو اپنی شکست کو قبول کرنے کے بجائے انتخابات ہی کو لغو قرار دینے کا مطالبہ کیا تھا۔