حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، ایک 20 سالہ خاتون جسنے اسلام قبول کر لیا۔ جو شادی شدہ ہے اور ایک بچی کی ماں ہے، اس نے مٹی کے برتن بنانے کی ایک کلاس میں جانا شروع کیا۔ جب وہ پہلے دن کلاس میں گئی تو اس نے وہاں ایک باحجاب لڑکی کو دیکھا۔ اس کے بقول اس کا لباس عجیب و غریب تھا۔
وہ کہتی ہے کہ کلاس کے بعد کچھ عورتوں نے مجھے قہوہ پینے کی دعوت دی۔ میں وہاں جا کر بہت جلد متوجہ ہو گئی کہ وہ باحجاب لڑکی کے متعلق اس کی عدم موجودگی میں باتیں کرنا چاہتی ہیں۔
لی نامی یہ تازہ مسلمان خاتون کہتی ہے کہ مجھے اس باحجاب لڑکی کا تمسخر اڑانا اچھا نہیں لگا۔ اس لیے میں نے باپردہ لڑکی سے دوستی کا فیصلہ کر لیا۔
وہ کہتی ہے کہ کچھ مدت کے بعد میں متوجہ ہوئی کہ میرے اور اس کے درمیان بہت ساری چیزیں مشترک ہیں اور میں یہ بھی جان گئی کہ وہ ایک مسلمان عورت ہے۔ ہماری دوستی روز بہ روز گہری ہوتی گئی او رکچھ مدت کے بعد میں نے کلمہ شہادتین کو اپنی زبان پر جاری کر دیا۔ یہ اسلام کے راستے پر میرے سفر کا آغاز تھا۔