۳ آذر ۱۴۰۳ |۲۱ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 23, 2024
ایرانی سائنسدان شہید محسن فخری زادہ کی یاد میں مجلس عزاء

حوزہ/ دفتر قائد ملت جعفریہ قم المقدس کی جانب سے ایرانی سائنسدان شہید محسن فخری زادہ کی یاد میں مجلس عزاء کا انعقاد کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا میں دفتر قائد ملت جعفریہ قم المقدس کیجانب سے شہید محسن فخری زادہ کی یاد میں مجلس عزا کا انعقاد کیا گیا، جس میں علمائے کرام اور طلاب کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

مجلس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت حجۃ الاسلام والمسلمین فیصل عسکری صاحب نے حاصل کی۔ قم کے معروف شاعر جناب عباس ثاقب نے شہداء کے حضور عقیدت کے پھول نچھاور کئے۔ خادم حضرت معصومہ و مسول شعبہ زائرین جانب سید ناصر عباس نقوی انقلابی نے نظارت کے فرائض انجام دئے۔

مجلس کے خطیب رئیس مجمع عالی بسیج استان قم و استاد حوزہ حجۃ الاسلام والمسلمین محمد خواجوی نے کہا کہ شہید فخری زادہ کو شہید قاسم سلیمانی کی طرح شہادت کے بعد بہت زیادہ عزت ملی، جو ان کے پرخلوص خدمت کا صلہ ہے۔ امام خمینی نے جب اپنی تحریک کا آغاز کیا تو کبھی ایران کی بات نہیں کی بلکہ عالمی تحریک کو مطرح کیا۔ امام خمینی نے ایک عالمی آئیڈیالوجی کو مطرح کیا۔ امام کے مدنظر ایران نہیں تھا بلکہ ایران اس عالمی تحریک کا مرکز تھا جہاں سے انہوں نے اپنی تحریک کا آغاز کیا۔ امام خمینی نے متعدد بار کہا کہ مستضعفین کی ایک عالمی جماعت ہونی چاہئے جس میں مسلمان و غیرمسلمان تمام مستضعفین کی حمایت میں آواز اٹھائی جائے۔ انقلاب اسلامی کا مطلب یعنی ایران، پاکستان، افغانستان اور عراق سمیت دیگر ممالک کی مشترکہ مستضعفین کی جماعت۔ امریکہ مختلف ممالک اور اقوام کو ایک دوسرے سے جدا کرنے کی کوشش کررہا ہے جبکہ انقلاب اسلامی ان تمام ممالک اور اقوام کو آپس میں جوڑ رہا ہے جس سے استعمار خوفزدہ ہے۔

مدیر دفتر قائد ملت جعفریہ قم المقدس حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید ظفر علی نقوی نے اپنے خطاب میں دفتر قائد ملت جعفریہ قم کی جانب سے شہید محسن فخری زادہ کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ علم دشمن قوتوں کی کارروائی تھی جنہوں نے ایک سائنس دان کو قتل کرکے علم دشمنی کا ثبوت دیا ہے اور یہ لوگ علم، فکر اور آئیڈیالوجی کے دشمن ہیں۔

انہوں نے مجلس میں شریک تمام علمائے کرام، طلاب اور زائرین کا شکریہ بھی ادا کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .