۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
علامہ مقصود ڈومکی

حوزہ/ نائجیریا کی حکومت کو یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ علامہ ابراہیم زکزاکی دنیا کے کروڑوں انسانوں کے محبوب رہنما ہیں ان کی صحت اور زندگی کو کوئی خطرہ لاحق ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ داری نائجیریا کی حکومت پر عائد ہوگی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ 12 دسمبر وہ سیاہ دن ہے کہ جب نائجیریا کی فورسز نے نے اپنے ہی نہتے شہریوں پر گولیاں برسا کر سیکڑوں بے گناہ انسانوں کا قتل عام کیا نائجیرین فورسز نے اغیار کی خوشنودی کے لیے یزیدی کردار ادا کرتے ہوئے اپنے ہی نہتی عوام کا قتل عام کر کے ظلم و بربریت کی سیاہ تاریخ رقم کی۔

انہوں نے کہا کہ عظیم انقلابی رہنما علامہ ابراہیم زکزاکی کے 6 جوان بیٹوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا اور ابراہیم زکزاکی اور ان کی اہلیہ کو بلا جواز پابند سلاسل کیا گیا دنیا بھر کے انسانوں کو اور حقوق انسانی کی تنظیموں کو چاہیے کہ وہ ایک مظلوم اور بے گناہ قیدی کے آزادی کے لیے صدائے احتجاج بلند کریں.

انہوں نے کہا کہ سینکڑوں نہتے شہریوں کے قتل عام پر ان سفاک قاتلوں کو جواب دہ ہونا چاہیے جنہوں نے کانو اور زاریہ میں بے گناہ انسانوں کا قتل عام کیا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ علامہ ابراہیم زکزاکی کو فوری رہا کیا جاٸے اور ان کا تسلی بخش علاج معالجہ کرایا جائے اس لیے کہ ان کی صحت کے حوالے سے ہمیں شدید تشویش ہے۔

انہوں نے کہا کہ نائجیریا کی حکومت کو یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ علامہ ابراہیم زکزاکی دنیا کے کروڑوں انسانوں کے محبوب رہنما ہیں ان کی صحت اور زندگی کو کوئی خطرہ لاحق ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ داری نائجیریا کی حکومت پر عائد ہوگی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .