۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
مدیر دفتر قائد ملت جعفریہ قم

حوزہ/ مدیر دفتر قائد ملت جعفریہ قم کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے علماء و طلاب کا یہ فورم بھی اسی تحریک کی تقویت کے لیے ایک اہم قدم ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مدیر دفتر قائد ملت جعفریہ قم المقدس حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید ظفر علی نقوی نے متحدہ علماء فورم گلگت بلتستان کیجانب سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خدا پر توکل کیا اور سب سے پہلے افکار کی تعمیر کرتے ہوئے باطل عقائد، غلط رسومات، قتل و غارتگری، معاشرتی خرابیوں، کردار کی آلودگیوں فرسودہ نظام حکومت جو درست کیا اور جب تنظیم چل نکلی تو مدینہ منورہ میں ایک عظیم اسلامی حکومت تشکیل دی۔ اس تنظیم کی بھاگ دوڑ ہر ایرے غیرے کے حوالے نہیں کی بلکہ اپنے گھر سے ہی اس کا انتظام علی علیہ السلام سے کروایا اور یوں یہ تحریک چل نکلی اور پھر مختلف محاذوں پر انہیں آزمایا۔ غدیر میں باقاعدہ طور پر اس تحریک کی بھاگ دوڑ حضرت امام علی علیہ السلام کے حوالے کر دی اور ان کے بعد یہ سلسلہ اماموں سے ہوتا ہوا ولی فقیہ تک پہنچا۔

انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ امام خمینی رح نے انقلاب اسلامی کی تحریک کو آگے بڑھایا اور مقام معظم رہبری کو اس تحریک کا والی بنا دیا۔ انہوں نے بھی اپنے اسلاف کی پیروی کرتے ہوئے اسے اپنے نمائندوں کی صورت میں پوری دنیا میں پھیلایا۔ اور پاکستان میں فرزند امام خمینی شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی نے اس تحریک کو اوج پر پہنچایا اور اپنے ساتھ ساتھ موجودہ قائد کو بھی مختلف محاذوں پر آزمایا اور ان کی شھادت کے بعد یہ تحریک موجودہ قائد کے ہاتھ میں آئی اور آج تک مختلف مشکلات، رکاوٹوں اور چیلنچز کا سامنے کرتے ہوئے تحریک کی کشتی کو پار لگایا۔ 

مدیر دفتر قائد قم کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے علماء و طلاب کا یہ فورم بھی اسی تحریک کی تقویت کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ متحدہ علماء فورم جی بی مختلف مخلص، متدین، سیاسی، فعال نظریاتی علماء پر مشتمل فورم ہے جس نے بہت کم عرصے میں بہت نام پایا ہے۔ ہم آپ اس عظیم اقدام کو سراہتے ہیں اور داد و تحسین و تبریک پیش کرتے ہیں۔ اور اس فورم کو ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرواتے ہیں ۔ اور امید کرتے ہیں کہ یہ فورم اسی طرح خلوص کے ساتھ اس الہی تحریک کا دست و بازو بن کر اس کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کرتا رہے گا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .