حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے برجستہ عالم دین حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید علی بنیامین نقوی نے امریکہ کی جانب سے جامعہ مصطفی العالمیہ پر پابندی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ افسوس کا مقام ہے شیطان اکبر امریکہ جو دنیا پر اپنا تاثر یہ دے رہا ہے کہ وہ انتہائی مہذب انتہائی تعلیم افراد پر مشتمل ایک بڑی ریاست ہے جس نے تہذیب کی اساس رکھی کبھی یو ایس ایڈ کا ڈرامہ رچا کر یہ باور کروانا کہ وہ ہم یعنی مسلمانان عالم کے بڑے خیر خواہ ہیں اور ایک عالم اسلام کی 11عظیم درسگاہوں میں سے ایک عظیم الشان حوزہ علمیہ، جہاں پر مختلف موضوعات مختلف علوم اسلامیہ مختلف شعبہ ہائے حیات پر تحقیق ہو رہی ہے جو ملت اسلامیہ کا ایک عظیم سرمایہ ہے اس پر پابندی لگانا اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ امریکہ علم دشمن ہے۔
انہوں نے کہا کہ جامعہ المصطفی کی بڑھتی ترقی دراصل امریکہ سے ہضم نہیں ہو رہی وہ مسلمانوں کا فقط استحصال چاہتا ہے اب مسلمانوں کو سمجھ جانا چاہئیے کہ اسکے اس بھیانک اقدام سے وہ مسلمانوں میں جہالت کو پروموٹ کرنا چاہتا ہے وہ چاہتا ہے کہ مسلمان ترقی نہ کریں کیونکہ اگر مسلمان تعلیم یافتہ ہوجائینگے تو مزید ترقی کریں گے اور اسکی دنیا میں جو چودھراہٹ ہے اسکا خاتمہ ہو جائے گا اور وہ خناس یہ کھبی نہیں ہونے دینا چاہتے۔
مزید امت مسلمہ سے زور دیتے ہوئے کہا کہ اے امت مسلمہ خدا را بیدار ہو جائیں اور امریکہ کی سازشوں اور اس کے حیلے بہانوں ہتھکنڈوں کو سمجھو ورنہ اقتصادی، تعلیمی ، تہذیبی ،سماجی موت ہر طرح کی مشکلات کیلئے تیار ہو جائیں۔۔۔کہاں ہیں تہذیب یافتہ ہونے اور علم کو پروموٹ کرنے والے عالمی ادارے کہاں ہیں اقوام متحدہ کیا انہیں یہ سب نظر نہیں آ رہا ؟