حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آئی آر جی سی کے کمانڈر جنرل حسین سلامی کا کہنا ہے کہ خطے میں حالیہ امریکی سرگرمیاں گزشتہ سال جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندیس پر دہشتگرادانہ حملے کی بےچینی کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران خطے میں دشمن کی کارروائیوں کا جواب دینے کے لئے تیار ہے۔
جمعہ کے روز جنرل سلیمانی اور المہندیس کے پہلے برسی پر ایک پروگرام کے دوران، جنرل سلامی نے کہا: امریکیوں کے مزاحمتی قائدین کی شہادت کے جرم نے عالم اسلام کے نوجوانوں میں ایک غم و غصہ پیدا کردیا ہے، اور یہ غم و غصہ امریکیوں کو ڈراؤنے خواب کی طرح ستائے گا۔
انہوں نے کہا: اس خوفناک خواب سے چھٹکارا پانے کے لئے وہ اپنے ہاتھ پاؤں پیٹ رہے ہیں۔
انہوں نے شہداء کی راہ پر گامزن ہونے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آج عالم اسلام کے نوجوانوں کو امریکیوں کو خطے سے نکالنے اور صہیونیوں کو شکست دینے کا پختہ عزم ہے۔
آئی آر جی سی کے کمانڈر نے کہا کہ سخت کارروائی کوئی نقطہ نہیں، بلکہ ایک راستہ ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جو لوگ جرم میں ملوث تھے وہ آرام سے زندگی نہیں بسر کرپائیں گے، لیکن ان کا وقت، مقام اور معیار مخصوص حالات پر منحصر ہے۔
انہوں نے کہا: سخت اقدام کی راہ، صہیونی حکومت کے زوال کی راہ، خطے پر امریکہ کی سیاسی گرفت کو کمزور کرنا، خطے سے امریکہ کا انخلا اور مسلمانوں کو اپنے مستقبل کے تعین کا حق دینا ہے۔