۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
علامہ سید عبدالحسین

حوزہ/ علامہ سید عبدالحسین نے ایک بیان میں کہا کہ قاسم سلیمانی نے داعش کو شکست دیکر انسانیت کا دفاع کیا ہے، ایسی شخصیات صدیوں میں پیدا ہوتی ہیں، وہ ایک غیر معمولی شخصیت کے مالک تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وحدت کونسل ضلع ہنگو کے صدر علامہ سید عبدالحسین نے شہید قاسم سلیمانی کی پہلی برسی کے موقع پر کہا کہ شہید قاسم سلیمانی کسی ایک فرد کا نام نہیں بلکہ ایک مشن اور تحریک کا نام ہے، ایسی شخصیات صدیوں میں پیدا ہوتی ہیں، وہ ایک غیر معمولی شخصیت کے مالک تھے۔ خدا اپنے کم ہی بندوں کو ایسی خصوصیات سے نوازتا ہے، جو کہ شہید قاسم سلیمانی کے اندر موجود تھیں۔ وہ دنیا کے حالات اور خاص طور پر دشمن کی سازشوں کو انتہائی قریب سے دیکھ لیتے تھے اور اسی کے تناظر میں اسلام اور مسلمانوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کام کرتے تھے۔ انہوں نے مسلمانوں کیلئے جو کچھ کیا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ پوری دنیا کے مسلمانوں کو انکا شکرگزار ہونا چاہیئے تھا۔ جہاں تک اس بات کا تعلق ہے کہ امریکہ نے انہیں کیوں شہید کیا، تو اس حوالے سے میں یہی کہوں گا کہ ایسی شخصیات کا انجام شہادت ہی ہوتی ہے، ایسے لوگوں کو شہید ہونا ہی زیب دیتا ہے۔ جب وہ امریکہ کے تمام تر مکروہ منصوبوں کو اپنی دانشمندی اور شجاعت سے ناکام بنا رہے تھے تو امریکہ نے تو انہیں اپنے راستے سے ہٹانا ہی تھا۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی یہ کہے کہ قاسم سلیمانی تو شیعہ تھا، اس نے شیعوں کا تحفظ کیا، تو میں کہتا ہوں کہ اگر اس نے صرف شیعوں کا تحفظ کرنا ہوتا تو ہر جگہ قدس کی بات کیوں کرتا تھا۔؟ وہ اسرائیل کا دشمن نمبر ایک کیوں تھا۔؟ وہ تو فلسطین کے سنیوں کیلئے بھی اسی طرح پریشان رہتا تھا، جس طرح ایران کے شیعوں کیلئے۔ اس کی نظر میں شیعہ، سنی نہیں بلکہ صرف اور صرف اسلام اور مسلمان تھے۔ وہ امت مسلمہ کا ہیرو تھا نہ کہ کسی مخصوص مسلک کا۔ جنرل قاسم سلیمانی نے دنیا بھر میں فلسطین کے مسئلہ کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیا، وہاں کے مجاہدین کی مدد کی، اسرائیل کے پڑوسی ملک لبنان میں مجاہدین کو مضبوط کیا۔ وہ تو قدس کی آزادی کیلئے آخری سانس تک لڑتے رہے۔

علامہ سید عبدالحسین نے مزید کہا کہ جب امریکہ نے داعش کے ذریعے اس خطہ پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تو امریکہ کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ قاسم سلیمانی ہی بنے، ان کی ایک رات شام میں ہوتی تھی تو صبح عراق میں، دن ایران میں تو شام کسی اور ملک میں۔ انہوں نے امریکہ مخالف اسلامی ممالک کو شعور اور جنگی حکمت عملی کے ذریعے دشمن کی سازشوں کے مقابلہ میں تیار کیا۔ وہ جنگی میدان میں اس قدر صلاحیتوں کے مالک تھے کہ دشمن بھی ان کی تعریف کئے بغیر نہ رہ سکے۔ انہوں نے دفاعی معاملات میں ایران کے اتحادی ممالک کو مضبوط کیا، جس کی وجہ سے امریکہ، اسرائیل اور ان کے اتحادی ازخود کمزور ہوئے، جس طریقہ سے امریکیوں نے بھی اقرار کیا ہے کہ امریکہ اربوں روپے کی منصوبہ بندی کرتا ہے اور اس کی وہ ساری منصوبہ بندی سید علی خامنہ ای کی ایک تقریر خاک میں ملا دیتی ہے، تو میں سمجھتا ہوں کہ رہبر کی اس تقریر کو عملی شکل قاسم سلیمانی جیسے ہیرے عطا کرتے ہیں۔ وہ اپنے رہبر کے ہر حکم کی تعمیل میں پیش پیش رہتے تھے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .