۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
علامہ کرم علی حیدری

حوزہ/ مرکزی جوائنٹ سیکریٹری وفاق المدارس الشیعہ پاکستان نے کہا کہ اِن شہداء کو خراج تحسین پیش کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا کے ظاہری امن کی بات کرنے والے اداروں کیلئے سوالیہ نشان ہے کہ اگر تم امن کے پجاری ہوتے تو یقینا تم اِن مظلوم شہداء کے خونِ ناحق کے قصاص کے بارے میں کہیں تو بات کرتے؟۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، محافظِ مقاماتِ مقدسہ عراق و شام مخلص ترین وفادار و  پیروکار مقام معظم رہبری مدظلہ العالی شہید قاسم سلیمانی نور اللہ مرقدہ الشریف کی مخلصانہ و بے نظیر و بے باک خدمات کو نہ صرف یاد رکھنا ضروری ہے بلکہ انکی بیشمار مخلصانہ خدمات سے درسِ مقاوت و آزادی و خودمختاری و ظلم و استبداد کے مقابلے میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر ڈٹ جانے کی تعلیمات حاصل کرنا اور حضرت سرور کائنات صلی اللہ علیہ و آلہ، ائمۂ اطہار علیہم السلام،علماء و مراجع عظام، رہبر کبیر حضرت امام خمینی رح ، مقام معظم رہبری مدظلہ العالی اور اس سادہ مزاج مردِ مجاہد شہید قاسم سلیمانی قدس سرہ کی مانند مظلوموں، یتیموں اور بے سہارا لوگوں کی بلاتفریق خدمات انجام دینا اور انکے لئے ڈھارس بننا نہ صرف اچھا ہے بلکہ عینِ شریعت و احکامات دینِ مبین اسلام ہے۔

اس بات کا اظہار حجۃ الاسلام و المسلمین علامہ ڈاکٹر کرم علی حیدری المشہدی مرکزی جوائنٹ سیکریٹری وفاق المدارس الشیعہ پاکستان و سرپرست مدرسہ علمیہ حضرت امام العصر عج فاؤنڈیشن حیدرآباد سندھ پاکستان نے اپنے ایک بیان میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ دشمن و جابر نے یہ سوچ کر شہید قاسم سلیمانی قدس سرہ کو شہید کیا تھا کہ اس مردِ مجاہد کی شہادت سے انکا مکتبِ خدمات ختم ہو جائے گا۔ تو میں آج شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس اور انکے باوفا ساتھیوں کے خونِ ناحق میں ملوث فاسقیین و فاجریین و ملعونیین کو یہ بتانا چاہتاہوں کہ تم نے جو اپنے مکروہ ارادوں سے اِن امن پسند اور امن پھیلانے والی شخصیات کو ظلم و بربریت کا نشانہ بناکر عالم انسانیت کو اِن شہداء کے مکتب و افکار کی طرف نہ صرف متوجہ کیا ہے بلکہ تمام انسانیت پسند انسانوں کو انکے نقش قدم پہ چلنے کیلئے دعوت دی ہے اور یہ واضح حقیقت ہے کہ دنیا میں جو شہید قاسم سلیمانی اور انکے رفقائے کار کو نہیں جانتے تھے اب وہ صرف جاننے کی کوشش میں نہیں بلکہ انکے مقدس ترین افکار و نظریات پہ عمل پیرا ہونے کیلئے تیار ہیں اور پوری دنیا یہ جان چکی ہے کہ شہید قاسم سلیمانی اور انکے باوفا ساتھیوں نے انسانیت کی فلاح و بہبودی کیلئے اپنی جان کی پرواہ کیئے بغیر مخلصانہ بلاتفریق خدمات انجام دی تھیں اور یہی انسانیت ہے اور یہی شریعت اسلام ہے۔

اور جس طرح اوائل اسلام کے شہداء و مظلومین،شہدائے کربلا پوری دنیا کے انسانوں کے لئے مشعلِ راہ ہیں عین اسی طرح شہید قاسم سلیمانی اور انکے رفقاء و ساتھیوں کی بے نظیر و بے شمار مخلصانہ خدمات قیامت تک کے آنے والے انسانیت پسند انسانوں کے مشعلِ راہ ہونگی۔

علامہ موصوف نے کہا کہ اِن شہداء کو خراج تحسین پیش کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا کے ظاہری امن کی بات کرنے والے اداروں کیلئے سوالیہ نشان ہے کہ اگر تم امن کے پجاری ہوتے تو یقینا تم اِن مظلوم شہداء کے خونِ ناحق کے قصاص کے بارے میں کہیں تو بات کرتے؟۔

مزید کہا کہ میں اس موقعے پہ شہداء و مظلوموں کے حقیقی منتقِم حضرت امام العصر و الزمان عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف، مقام معظم رہبری مدظلہ العالی، شہید قاسم سلیمانی قدس سرہ نوراللہ مرقدس الشریف کے مکتب سے وابستہ متدین ترین وفاداروں پیروکاروں، ساتھیوں اور جمہوری اسلامی ایران و عراق کے تمام تر علمائے کرام، مومنین و مومنات اور تمام انسانیت پسند انسانوں کی خدمت میں تعزیت و تسلیت عرض کرنے کے ساتھ ساتھ یہ ضرور عرض کرتاہوں کہ حسبِ وعدۂ خدا و رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم انکا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔
خداوند متعال ہم سب کو ان شہدائے اسلام کے نقش قدم پر اخلاص و محبت کے ساتھ چلنے اور انکی سیرت و کردار و گفتار و رفتار پہ فخر کے ساتھ عمل کرنے کی ہمت و طاقت عطا فرمائے آمین یارب العالمین بحق شہداء والصالحین۔
والسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .