۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
تصاویر/ پیاده روی مردم قوم مقارن با سالگرد شهادت شهید سردار سلیمانی

حوزہ/ شام کے صوبہ "حلب" کے ایوینجلیکل چرچ کے سربراہ "ابراہیم ناصر"نے حاج قاسم سلیمانی کی شہادت کی تیسری برسی کے موقع پر کہا کہ " مقاومت جاری ہے، دشمنوں کو ہزاروں سلیمانی کا سامنا کرنا پڑے گا،کیونکہ شہید حاج قاسم سلیمانی بہت سے نوجوانوں کے لیے رول ماڈل بن چکے ہیں جو ان کے راستے کو جاری رکھیں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،انقلاب اسلامی ایران نے دنیا بھر کی مظلوم اور مستضعف اقوام کو عالمی استکبار کے خلاف مقاومت کا شعور اور جذبہ عطا کر کے عالمی منظر نامے کی عسکری جدلیات میں بھونچال بپا کر دیا جس کے نتیجے میں مظلوم اور محروم اقوام کو جارح اور مستکبر طاقتوں کو نکیل ڈالنے کا نسخہ میسر آیا۔

شہید قاسم سلیمانی اسی خط مقاومت کے ایک بے بدل سورما کا نام ہے جو کمزروں اور مستضعفوں کے دلوں کی دھڑکن تھا تو ظالموں اور جابر کے لئے سامانِ اجل، تبھی تو دنیا بھر کے مظلوموں کے دلوں میں بستا ہے اور سفاک طاقتوں کے دل و دماغ پر خوف بن کر سوار ہے جس کا مشاہدہ شہید کی برسی کے موقع پر سامنے آنے والے عالمی تاثرات میں آسانی سےکیا جاسکتا ہے۔

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اتوار شام کے گرجا گھروں کے حکام اور پادری دمشق میں "باب توما" میں نئے سال کے موقع پر ایک تقریب میں جمع ہوئے؛ اس تقریب کے دوران شام کے صوبہ حلب کے ایوینجلیکل چرچ کے سربراہ نے ملک کے لئے جنرل قاسم سلیمانی کی بہادری اور قربانیوں کی تعریف کی۔

شام کے صوبہ "حلب" کے ایوینجلیکل چرچ کے سربراہ "ابراہیم ناصر"نے حاج قاسم سلیمانی کی شہادت کی تیسری برسی کے موقع پر کہا کہ " مقاومت جاری ہے، دشمنوں کو ہزاروں سلیمانی کا سامنا کرنا پڑے گا،کیونکہ شہید حاج قاسم سلیمانی بہت سے نوجوانوں کے لیے رول ماڈل بن چکے ہیں جو ان کے راستے کو جاری رکھیں گے، ایک ایسا نمونہ جو ہماری نوجوان نسل کی روح اور دل میں بس گیا ہے، ان کے قتل کا بدلہ صرف ایک فوجی کارروائی سے ممکن نہیں ہے بلکہ یہ انتقام نوجوانوں میں شہید کے عقائد، ثقافت اور عقیدے کی توسیع ہو سکتا ہے،سردار سلیمانی صرف ایک سیاسی نظریے کا نام نہیں بلکہ ایک عوامی مزاحمتی تحریک کا نتیجہ ہیں۔

آج دنیا بھر میں دیگر اقوام کی طرف سے حاج سلیمانی کی یاد منانا یہ ظاہر کرتا ہے کہ عالمی سطح پر لوگوں میں ظلم واستبداد کے خلاف مزاحمت کی فکری یگانگت پائی جاتی ہے اور وہ اپنی حکومتوں سے آگے بڑھ سکتے ہیں، وہ ایک ایسی حقیقت بنا سکتے ہیں جو معاشرے میں تبدیلیاں لانے کی صلاحیت رکھتی ہو اور حکومتیں انہیں روک نہیں سکتیں۔"

واضح رہے کہ شہید سردار قاسم سلیمانی کی شہادت کی تیسری برسی کے موقع پر دنیا بھر کی مختلف مذہبی اور سیاسی شخصیات اور مزاحمتی تحریکوں کے سربراہوں نے شہید کی مظلوم دوستی اور استکبار ستیزی کو مقاومتی تاریخ کا تابناک باب قرار دیتے ہوئے انہیں بھر پور خراج عقیدت پیش کیا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .