۳۰ فروردین ۱۴۰۳ |۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 18, 2024
News ID: 365389
28 جنوری 2021 - 01:08
گورنر منوج سنہا نے 'راج ترنگینی'

حوزہ/لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں انتظامیہ نے رشوت خوری کے خلاف زیروٹالرنس کی پالیسی اپنائی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے 'راج ترنگینی' کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر ایک مقدس اور خوبصورت مقام ہے۔جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ دیہات اور قصبوں میں رہنے والے تمام لوگوں نے اپنے عزائم کو پورا کرنے کے لیے جموں و کشمیر کی تعمیر کرنا شروع کردیا ہے۔

منوج سنہا نے کہا کہ 2020 جموں و کشمیر میں غیرمعمولی تبدیلیوں کا سال رہا ہے۔ تبدیلی کے ایک مستقل عمل کے ذریعے نئے جموں و کشمیر میں ترقی کے جڑیں گہری کرنے کی کوششیں شروع کر دی گئی ہیں'۔

انہوں نے کہا 'سکیورٹی ایجنسیوں نے تشدد پر مؤثر انداز میں قابو پالیا ہے اور جو لوگ اس پراکسی وار کی مدد سے اپنے سیاسی مقاصد کو پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ، انہیں مناسب جواب دیا جارہا ہے'۔

ایل جی نے کہا ، میں پولیس کے جوانوں اور سیکورٹی فورسز کی بہادری کے سامنے سجدہ ریز رہتا ہوں جو دن رات ہموار زندگی اور پُرامن ماحول کو برقرار رکھنے کے لیے سازگار ماحول پیدا کرتے ہیں'۔

انہوں نے نئے اراضی قوانین سے پیدا شدہ خدشات کے تناظر میں کہا ہے کہ 'میں لوگوں کی ایک ایک انچ زمین کی حفاظت کی ذمہ داری لیتا ہوں'۔

انہوں نے کہا : 'ہمیں خوشی ہے کہ رواں سال مارچ تک دو بڑے اور پانچ چھوٹے انڈسٹریل اسٹیٹ قائم کی جا رہی ہیں۔ سبھی افواہوں اور خدشات کو خارج کرتے ہوئے میں آپ کی ایک ایک انچ زمین کی حفاظت کی گارنٹی لیتا ہوں'۔

لیفٹیننٹ گورنر نے پاکستان کا نام لئے بغیر کہا کہ 'ہم سبھی لوگوں کو بھروسہ دلانا چاہتے ہیں عظیم افراد اور جانبازوں کی اس سرزمین پر پڑوسی ملک کی سیاسی اور ناپاک سازشوں کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا'۔

ان کا مزید کہنا تھا: 'سکیورٹی ایجنسیوں نے تشدد پر بہت حد تک قابو پا لیا ہے۔ جو پراکسی وار کے ذریعے اپنے سیاسی مقاصد پورا کرنا چاہتے ہیں ان کو منہ توڑ جواب دیا جا رہا ہے اور ان کے ناپاک مقاصد کو کبھی پورا نہیں ہونے دیا جائے گا'۔

منوج سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر میں حال ہی میں متعارف کی گئی نئی صنعتی پالیسی کی بدولت آنے والے برسوں میں ساڑھے چار سے پانچ لاکھ نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا: 'رواں سال کے ابتدا میں ہم نے یہاں 28 ہزار 400 کروڑ روپے مالیت کی انڈسٹریل پالیسی متعارف کرائی۔ یہ پالیسی 2037 تک چلے گی۔ اس انڈسٹریل پالیسی نے پھر سے امیدوں کی شمعیں جلائی ہیں۔ اس کے ذریعے ہم آنے والے برسوں میں ساڑھے چار سے پانچ لاکھ نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے جا رہے ہیں'۔

لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ہم نے اعلانات کو بند کر کے ترقی کا نیا نعرہ 'وعدہ نہیں ارادہ' دیا ہے۔ پچھلے پانچ ماہ کے دوران جس رفتار سے ترقیاتی پروجیکٹوں پر کام ہوا ہے شاید یہاں کے لوگوں نے یہ رفتار کبھی نہیں دیکھی تھی۔

ان کا مزید کہنا تھا: 'کٹرہ بانہال ریلوے سیکشن پر جاری کام کو اگست 2022 تک پورا کر لیا جائے گا۔ جب ملک 75 واں یوم آزادی منائے گا تو کشمیر ریلوے لائن کے ذریعے کنیا کماری سے جڑ جائے گا۔جموں میں 23 کلو میٹر اور کشمیر میں 25 کلو میٹر میٹر لائن پر بہت جلد کام شروع ہو جائے گا'۔

لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں انتظامیہ نے رشوت خوری کے خلاف زیروٹالرنس کی پالیسی اپنائی ہے۔

انہوں نے کہا: 'پچھلے چند ماہ کے دوران کرپٹ افراد کے خلاف کی گئی کارروائیوں نے انتظامیہ کے ارادوں کو واضح کر دیا ہے۔ رشوت خوری سے نمٹنا ایک مجموعی ذمہ داری ہے۔ جموں و کشمیر کے کونے کونے میں اینٹی کرپشن کے دفاتر کھولے جا رہے ہیں تاکہ انتظامیہ کو صاف و ستھرا بنایا جائے'

لیفٹیننٹ گورنر نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز 72 ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر مولانا آزاد اسٹیڈیم میں منعقدہ پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .