حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آج بتاریخ ۱۰ فروری۲۰۲۱عیسوی بروز چہارشنبہ بمقام تاج پیلیس،زہرا [س] اپارٹمنٹ،ممبرا،تھانہ،ممبئی میں قرآن وعترت فاونڈیشن کے زیر اہتمام ایک عظیم الشان جشن کا انعقاد ہوا۔ بانی حوزہ علمیہ آیۃ اللہ خامنہ ای،بھیک پور، بہار حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید شمع محمد رضوی نے اپنے پیغام میں کہا کہ تمام عاشقان ولایت کو تہہ دل سے اس مسرت موقع پر مبارکباد پیش کرتا ہوں اور یہ سچ ہے کہ جو امام خمینیؒ افکار ہوں وہ اس عظیم تاریخ کو کبھی فراموش نہیں کرسکتے؟ اسی سبب پوری دنیا میں انقلابی جشن منانے کی ضرورت کی ہے''امام خمینیؒ کے شیدائیوں کو چاہیے کہ پوری دنیا میں انقلاب اسلامی کا جشن منائیں'' اور گھروں کو سجاکر امام خمینیؒ کو خراج عقیدت پیش کریں۔ حضرت فاطمہ زہراس کے سچے محب اور آپکی سیرت پر چلنے والے امام خمینیؒ نے ثابت کیا جو فاطمی ہوگا وہ نہ کبھی مساجد اور نہ ہی کبھی امام بارگاہ کو بھول سکتا ہے بلکہ بعد از نماز تسبیح فاطمہ سے اپنے پورے وجود کو نورانی اور امام بارگاہ میں ذکر اہل بیت سے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث (انی تارک فیکم الثقلین کتاب اللہ عترتی واہل بیتی) پرعمل کرتاہے۔
مولانا موصوف نے کہا کہ امام خمینیؒ کا لایا ہوا انقلاب اسی راہ روشن پرکامیاب ہوا، اور اسی کامیابی کا بیالیسوواں جشن دنیا کے ہرگوشہ و کنار میں دھوم دھام سے منایا جارہا ہے۔
مولانا موصوف نے بتایا کہ اس پروگرام کی افتتاحی تقریر میں حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا کمال حسن خان صاحب ممبئی اور اختتامی تقریر حوزہ علمیہ نجفی ہاوس، ممبئی کے بزرگ، شفیق اور معتبر استاد حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا کلب حسن صاحب نے خوبصورت انداز سے مذکورہ امور پر بھرپور روشنی ڈالی۔ جن منقبت خوان اور شعراع کرام نے منظوم نذرانہ عقیدت پیش کئے وہ علی احمد شانو، نوشاد گوپالپوری، قمرچھپروی، مہدی حسن سلمہ، عیان سلمہ، صادق ناظر سلمہ جیسے امام خمینیؒ کے بہترین شیدائی تھے، بزرگ اور جن بہترین اور نفیس شعراء کرام نے امام خمینیؒ کو اپنے پسندیدہ کلام سے خراج عقیدت پیش کیا ان میں جناب خورشید ہلوری، وصی جلالپوری، سید عادل ممبئی، شہباز علی ممبئی، شہباز ممبی شامل ہیں[نظامت کے فرایض کو کربلا کےمحب رضی کربلائی نے انجام دئیے) امام خمینیؒ کے چاہنے والوں نے ایکبار پھر تاریخ کی یاد دہانی کرائی کہ ہم تمام حضرات قومی اور مذہبی انقلاب اسلامی کی طرفدار ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے جو تہران کی تاریخی، یادگار اور باعظمت نماز جمعہ میں حاج قاسم سلیمانی اور ان کے ساتھیوں کے پیکر مطہر کی تشییع میں ایرانی عوام کے معجزنما حضور اور سپاہ اسلام کی جانب سے عین الاسد میں امریکی پر بھر پورحملے کو دوسبق آموز اور فیصلہ کن ایام اللہ قراردیتے ہوئے فرمایا: ایرانی عوام نے شیاطین کے مقابلے میں اپنی اس عظیم شرکت اور استقامت کے ذریعہ واضح کردیا کہ ایرانی قوم کی عزت اور عظمت تمام شعبوں ميں مضبوط و مستحکم اور قوی ہونے کی راہ پر گامزن رہنے کے ذریعہ ہی ممکن ہے۔رہبر انقلاب اسلامی ہمیشہ لوگوں کو پرہیزگاری اور تقوی الہی کی سفارش کی اوراللہ تعالی کی نصرت،مدد، اورتوفیقات الٰہی کی دعوت دی آپ نے ہمیشہ سماجی مسائل کے حل میں تقوی کی اہمیت کو اجاگر کیا اور پھر سورہ ابراہیم کی ایام اللہ کو یاد دلانے کے بارے میں آیات اور اللہ تعالی کی ان نعمتوں کے بارے میں بھی ہمیشہ ذکر کیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عوام کو ایام اللہ کی یادآوری کے سلسلے میں حضرت موسی(ع)کے نام اللہ تعالی کے حکم کی طرف اشارہ کیا اور ایام اللہ کو صبراورشکرخداوندی سے تعبیر کیا!یعنی وہ لوگ جوصبرواستقامت کا پیکر اور مرقع ہیں وہ کسی معمولی چیز کی بنا پرمیدان نہیں چھوڑتے ہیں اوروہ لوگ شاکرہیں جواللہ تعالی کی نعمتوں کوپہچان کراورانکےظاہری اور مخفی پہلوؤں کودیکھ کرانکےقدرداں ہوتے ہیں اوراللہ تعالی کی عطا کردہ نعمتوں کےمقابلے ميں ذمہ داری کا احساس کرتے ہیں۔
پروگرام کے مقررین نے بیان کے سلسلے سے رہبر معظم انقلاب اسلامی کا قول نقل کیاکہ: آج امام خمینیؒ کے تمام شیدائی شجاعانہ اور مجاہدانہ انداز میں اسلام اور انقلاب کا بھر پور دفاع کےلئےکیونکر تیار رہتے ہیں، آخر وہ کونسا انگیزہ ہے جو انہیں آگے بڑھارہاہے، بجائے اسکے کہ وہ دشمن کے سامنے سرتسلیم خم کریں خودفاتح دکھائی دیتے ہیں۔ اسکی وجہ صرف ایک ہے اور وہ اسلامی مقدسات اوراسکی نشانیوں سےعشق رکھنے والی شیعہ سے پیار ہے دنیا پریشان ہے یہ کیسے شیدائی اورجان دینے والی قوم ہے جوباہمی اتحاد کے ساتھ انقلاب اسلامی کی حامی اور طرفدار ہیں اور وہ سامراجی طاقتوں کے ظلم و ستم کے مقابلے میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑے رہیں گے رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا: امریکیوں نے کبھی بھی کسی بھی ترقی پانے والی قوم کا ساتھ نہیں دیا بلکہ ہمیشہ جھوٹ بول کے زندگی گزارنے کوفن سمجھا۔ اگر وہ کسی کاساتھ بھی دیں توگویاایساہے جیسےقوم کے سینہ میں زہر آلودہ خنجر گھونپنے کے لئے آمادہ ہیں ۔ وہ اسی سوچ میں مرتے ہیں کہ ہم اپنی شیطانی کاوشوں میں کیوں کامیاب نہیں؟ یقین جانیئے کبھی بھی نہیں ہوسکتے۔ جوانوں سے گزاارش ہےان اہم ایام کو یاد رکھنے کی ضرورت ہےکیونکہ ان ایام کوفراموش کرنا گویا ناکامی کاثبوت دیناہے،ہمیشہ ان پہلوں پرتوجہ کی ضرورت ہےکوئی بھی مسئلہ ان تاریخی اور یادگار دنوں کی فراموشی کا سبب نہیں بننا چاہیے۔
منتظمین، بانیان اور عشاق انقلاب اسلامی نے سبھی میزبان و مہمان حضرات کی آمد کو اتحاد اور بیداری کا پیغام سمجھا اور اس پروگرام نے راہ باطل کے پرستار اور اپنی ناکامی کے غم میں ڈوبے ہوئے دشمنوں کی سازشوں کے مقابلے میں کھڑے ہوکر لبیک خمینیؒ کے نعرے سے کامیابی کا خوب جشن منایا مولانا شمع محمد رضوی نے کہا کہ ان سبکے اس جذبے پر شکریہ ادا کرتے ہیں اور ان کی تعظيم و تکریم کرتےہیں۔ اور اسی کے ساتھ پروگرام امام زمانہ عج کی دعا سے اگلے سال تک کے لئے ملتوی ہوا۔