۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
علامہ احمد اقبال رضوی

حوزہ/ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ملک و قوم کی سلامتی اور امن کیلئے جنہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا پوری قوم ان کی احسان مند ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا ضلع ہنگو کے زیر اہتمام عظمت شہداء کانفرنس کا انعقاد فیض اللہ مسجد ہنگو میں کیا گیا۔جس سے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہدا ابدی حیات کے مالک ہیں اور خدا سے رزق لے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شہداء نے اپنے عظیم خون سے دین کی آبیاری کی۔ملک وقوم کی سلامتی اور امن کے لیے جنہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا پوری قوم ان کی احسان مند ہے۔

انہوں نے امریکہ اور استکباری طاقتوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ استکباری قوتوں نے اسلامی ممالک میں دہشت گردی کو پروان چڑھایا تاکہ ایک طرف اسلام کو بدنام کیا جائے دوسری طرف اسلامی ممالک کو کمزور کرکے ان کو کنٹرول کیا جائے جب کہ یہود ونصاریٰ پُرامن زندگی بسر کر رہے۔وطن عزیز میں شیعہ نسل کشی کے بعد ان ملک دشمن عناصر نے اپنا رُخ اہلسنت برادران کی طرف موڑ دیا۔اہل سنت کے اکابرین اور مزارات کو نشانہ بنایا گیا۔پاک فوج اور ریاستی اداروں کے خلاف کھلم کھلا اعلان جنگ کیاجانے لگا۔ فوج کے سپاہیوں کو بے دردی سے قتل کرکے ان کے سروں سے فٹبال کھیلا گیا۔ان درندوں کا راستہ مل کر روکنا ہوگا ورنہ یہ دہشت گرد کسی کو معاف کرنے والے نہیں۔ ہم شیعہ سنی اتحاد پر یقین رکھتے ہیں۔ ہم ملت جعفریہ کسی فرقہ کی تکفیر کے قائل نہیں جو کسی مسلمان کی تکفیر کرتے ہیں ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ۔انہوں نے فروری 2006 یوم عاشورہ اور یکم فروری 2013 یوم جمعہ کے موقع پر خودکش دھماکوں کےشہدا کو خراج تحسین پیش کیا۔

انہوں 6 فروری 2014 امامیہ مسجد پشاور کے شہدا کے لئے بھی دعا کی۔اس موقع پر علاقہ بنگش کے علما بھی کثیر تعداد میں شریک ہوئے جس میں مجلس وحدت مسلمین خیبر پختون کے سابقہ ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ عبدالحسین الحسینی و علامہ سید عامر شمسی، مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی رہنما علامہ ارشاد علی و علامہ شیر افضل ،امام جمعہ علامہ عناب علی اور مرکزی آفس انچارج ارشاد بنگش و دیگر موجود تھے۔ اس موقع پر قومی مرکز کا بھی دورہ کیا گیا جہان علامہ قیصر عباس نے وفد کا استقبال کیا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .