۱۶ مهر ۱۴۰۳ |۳ ربیع‌الثانی ۱۴۴۶ | Oct 7, 2024
آیت الله سید رضی مرعشی

حوزہ / حوزہ علمیہ نجف اشرف کے ممتاز عالم دین اور دینی اسکالر آیت اللہ سید رضی مرعشی انتقال پا گئے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ نجف اشرف اپنے انتہائی ممتاز عالم دین آیت اللہ سید رضی مرعشی کی وفات پر سوگ کی حالت میں ہے۔

آیت اللہ مرعشی انتہائی سخت اور جبر کے زمانہ میں حق کی مدد اور مرجعیت کے دفاع میں اپنا مضبوط موقف رکھنے پر مشہور تھے۔

اسلام اور اہل بیت (علیهم السلام) کے دفاع میں اپنی بابرکت زندگی گزارنے کے بعد بروز ہفتہ 28 رجب 1442 ہجری، 86 سال کی عمر میں انہوں نے انتقال پایا ہے۔

آیت اللہ مرعشی ۱۳۵۶ ہجری میں نجف اشرف میں پیدا ہوئے اور ۱۳۶۶ ہجری میں حوزہ علمیہ نجف اشرف میں داخل ہوئے تھے۔ 1370 ہجری میں انہوں نے "مقدمات" کو مکمل کیا اور 1380 ہجری کے آغاز میں انہوں نے "دروس سطوح" کو شروع کیا اور اس مرحلہ کے بعد انہوں نے 30 سال تک درس خارج کی تعلیم حاصل کی۔

انہوں نے آیت اللہ سید محسن حکیم ، آیت اللہ سید ابوالقاسم خوئی ، آیت اللہ امام خمینی اور آیت اللہ شیخ حسین الحلی جیسی عظیم شخصیات کے دروس میں شرکت کی۔

آیت اللہ مرعشی نے حوزہ علمیہ نجف میں کافی تعداد میں طلبہ کی تدریس کی اور کفایه و مکاسب کے تقریبا ۶ یا ۷ دورہ جات مکمل کرائے اور آیت اللہ خوئی کے فقہ میں نوٹس اور مباحث کو ایک مجموعہ میں جمع اور تحریر کیا کہ جو تقریبا 30 جلدوں پر مشتمل ہے  لیکن ان کی وخیمی صحت نے انہیں مزید لکھنے کو جاری رکھنے اور تألیفات کی اجازت نہ دی۔

وہ اپنے تقویٰ اور ورع میں معروف تھے اور دینی حلقوں میں انہیں خاص علمی مقام و حیثیت حاصل تھی اور اسی طرح عام لوگوں کی نظر میں انہیں معاشرتی و اجتماعی مقام حاصل تھا۔ آپ زیارت حرم مطهر ائمه اطهار (علیہم السلام) بالخصوص حضرت امیر المومنین اور حضرت سید الشہداء (علیهما السلام) کے حرم کی زیارت کا انتہائی پابندی کے ساتھ اہتمام کیا کرتے تھے اور اہل بیت (علیہم السلام) کی مناسبت پر مراسم کے انعقاد اور اپنی بیماری کے باوجود ان مجالس و مراسم میں شرکت کیا کرتے تھے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .