۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
علامہ کرم علی حیدری

حوزہ/ قرآن مجید کے منکر کو ہم اپنی زبان میں یزید اور اسکے حواری کہتے ہیں۔ کیونکہ یزید جوکہ شاربُ الخمر تھا اور واقعۂ کربلا کا حقیقی مجرم تھا اور اس نے اپنے دربار میں برملا کہا تھا کہ نہ قرآن ہے اور نہ وحی بلکہ یہ بنو ہاشم کا ڈھونگ ہے۔ یزید ملعون قتل شہدائے کربلا میں شریک ہونے کے ساتھ ساتھ دینِ اسلام و شریعت محمدی کے اصولوں کا منکر و مجرم بھی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ ڈاکٹر کرم علی حیدری المشہدی مرکزی جوائنٹ سیکریٹری وفاق المدارس الشیعہ پاکستان و سرپرست مدرسہ علمیہ حضرت امام العصر عج فاؤنڈیشن حیدرآباد سندھ پاکستان، صوبائی رہنما شیعہ علماء کونسل پاکستان صوبہ سندھ نے گستاخِ قرآن مجید وسیم رضوی کی ہندوستان میں قرآن مجید کے بارے میں کی جانے والی گستاخی پر شدید الفاظ میں مذمت کرتےہوئے کہا کہ قرآن مجید کا زیر و زبر حق و سچ ہے اور جو بھی قرآن مجید کی کسی ایک بھی آیت کا انکار کرے یا اس پہ شک کرے وہ دائرۂ اسلام سے خارج ہے۔قرآن مجید صرف ایک کتاب نہیں ہے بلکہ ضابطہ حیات کی تعلیمات کے ساتھ ساتھ خداوند متعال کا کلام ہے۔

انہوں نے کہا کہ قرآن مجید کے منکر کو ہم اپنی زبان میں یزید اور اسکے حواری کہتے ہیں۔ کیونکہ یزید جوکہ شاربُ الخمر تھا اور واقعۂ کربلا کا حقیقی مجرم تھا اور اس نے اپنے دربار میں برملا کہا تھا کہ نہ قرآن ہے اور نہ وحی بلکہ یہ بنو ہاشم کا ڈھونگ ہے۔ یزید ملعون قتل شہدائے کربلا میں شریک ہونے کے ساتھ ساتھ دینِ اسلام و شریعت محمدی کے اصولوں کا منکر و مجرم بھی ہے۔

یہ یاد رہے کہ قرآن مجید وہ کتاب ہے جو خود اپنی حقانیت اور صداقت پہ آواز دے رہی ہے کہ لا ریب فیہ یعنی اس میں کوئی شک و شبہ و عیب نہیں ہے۔

وسیم رضوی جو کہ بظاہر ایک مسلمان تھا لیکن اس نے قرآن مجید کی چند آیات کی کھلم کھلا مخالف کرکے اپنے آپ کو دینِ اسلام سے خارج کردیا ہے۔بلکہ وہ صرف دین اسلام سے خارج نہیں ہوا ہے بلکہ وہ انسانیت سے خارج ہوگیا ہے۔

وسیم رضوی نے قرآن مجید کی آیات کے بارے میں جو کچھ کہا ہے میں اس سخت الفاظ میں پرزور مذمت کرتاہوں۔
وسیم رضوی کیلئے صرف یہ کہنا کہ اس نے اچھا نہیں کیا ہے بلکہ تمام شیعہ و سنی مسلمان سب ملکر اسکی پر زور مذمت کرنے کے ساتھ ساتھ ھندوستان کی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا جائے کہ اِس گستاخِ قرآن مجید کو فی الفور کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔ اور اگر اس بدترین گستاخی کا نوٹس نہ لیا گیا تو جس طرح سلمان رشدی گستاخِ رسولِ خدا کو دشمنان اسلام نے اپنی ناپاک گود میں پناہ دی ہے اسکو بھی پناہ دی جائے گی۔ قبل اسکے کہ اسکو دشمنانِ اسلام ھندوستان سے اپنے پاس بلالیں فورا اسکو گرفتار کر کے سب کے سامنے کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔

میری عالم اسلام کے تمام مراجع تقلید عظام اور مفتیان کرام اور تمام علمائے کرام سے گذارش ہے کہ اس گستاخِ قرآن مجید کی برملا قرآنی پہ اپنے پرزور مذمتی بیان دینے کے ساتھ ساتھ ہندوستان اور اقوام متحدہ سے پرزور مطالبہ کریں کہ وسیم رضوی نے جو یہ گستاخی کی اس سے ہمارے قلوب مجروح ہوئے ہیں اور اسکو سزائے موت دی جائے اور آج نہ سہی جلد از جلد وہ عذاب الٰہی کا شکار ہوگا یہ ہمیں یقینِ کامل ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .