حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے پریس ٹی وی کو دئیے جانے والے ایک خصوصی انٹرویو میں کہا ہے کہ ہم نے اسلامی جمہوریہ ایران پر عائد پابندیاں قدم بہ قدم اٹھائے جانے کے کسی بھی منصوبے کو مسترد کردیا جائے جیسا کہ واضح طور پر بیان کیا گیا ہے کہ مرحلہ وار پابندیوں کے خاتمہ کے سلسلہ میں کسی طرح کی بات نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے ایران کے خلاف تمام پابندیوں کو ختم کرنے کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مؤقف پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی قطعی پالیسی تمام پابندیوں کو ختم کرنا ہےچاہے سلامتی کونسل چھوڑنے کے بعد ٹرمپ نے جو پابندیاں دوبارہ نافذ کیں یا وہ پابندیاں جو انہوں نےپہلے لگائی ہیں، اسی طرح کسی بھی دوسرے عنوان کے تحت عائد پابندیاں بھی۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان کی جانب سے یہ رد عمل ایرانی ایٹمی معاہدے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کے لئے منگل کے روز ویانا میں ایران اور دیگر ممالک کے نمائندوں کے اجلاس کے سلسلہ میں امریکی نائب اسسٹنٹ سکریٹری خارجہ جیلینا پورٹر کے بیان کے بعد سامنے آیا ہے۔
یاد رہے کہ پورٹر نے کل (جمعہ کو) کہا کہ ویانا اجلاس میں ان اقدامات پر توجہ دی جائے گی جو ایران کو مکمل وعدوں کی طرف لوٹنے کے لئے اٹھانا ہوں گے ، اس کے بعد امریکہ کی جانب سے ایران پر عائد پابندیوں کو کم کرنے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔