تحریر : مولانا اجمل حسین قاسمی
إِذَا مَاتَ الْعَالِمُ ثُلِمَ فِي الْإِسْلَامِ ثُلْمَةٌ لَا يَسُدُّهَا شَيْءٌ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ۔
امیرالمومنین علی علیہ السلام نے فرمایا : اگر کوئی عالم مرجائے تو اسلام میں ایک ایسا شگاف پیدا ہوتا ہے کہ قیامت تک کوئی چیز اسے پر نہیں کرسکتی۔
الإمامُ عليٌّ عليه السلام : هَلَكَ خُزّانُ الأموالِ و هُم أحياءٌ، و العُلَماءُ باقونَ ما بَقِيَ الدَّهرُ، أعيانُهُم مَفقودَةٌ، و أمثالُهُم فِي القُلوبِ مَوجودَةٌ۔
امام علی علیہ السلام نے فرمایا : مال و دولت جمع کرنے والے زندہ رہتے ہوئے بھی مردہ ہیں، اور علماء جب تک دنیا قائم ہے زندہ ہیں، ان کا جسم فنا ہوتا ہے لیکن ان کی یاد ہمیشہ دلوں میں زندہ رہتی ہے۔
استادالعلماء شیخ نوروز علی نجفی کے ارتحال کی خبر جہاں ان کے لواحقین و عموم مومنین کے لئے دلخراش ہے وہی حوزات علمیہ کے لئے بھی نہایت غم اندوہ ہے۔ ان کی رحلت دینی مدارس کے لئے ناقابل تلافی نقصان ہے۔ آپ ایک منفرد اور بے نظیر شخصیت کے مالک تھے۔ سادہ زیستی، ملنساری اور خوش اخلاقی میں آپ منفرد تھے۔ آپ علم دوست، شفیق اور مہربان استاد و مربی تھے۔ مرحوم نے اپنی نبوغ فکری اور مسلسل سعی و تلاش سے مدرسہ جعفریہ کراچی کو دیگر مدارس کے لئے علمی طور پر ایک نمونہ بنایا ہے۔ ان کے تربیت یافتہ شاگرد علمی لحاظ سے اپنا مقام رکھتے ہیں۔ پاکستان کے اکثر و بیشتر مدارس سمیت دینی مراکز میں مرحوم کے شاگرد علوم محمد و آل محمد کی تشہیر و تبلیغ میں مصروف ہیں۔ آپ کے سینکڑوں شاگرد اس وقت حوزات علمیہ نجف، قم و مشہد میں مشغول تحصیل ہیں۔ مرحوم شیخ نوروز علی نجفی، آیت اللہ العظمی سید محسن الحکیم، آیت اللہ العظمی سید ابوالقاسم خوئی، آیت اللہ العظمی سید محمد باقر الصدر، آیت اللہ مدرس افغانی کے بہترین شاگردوں میں سے تھے۔
عالم باعمل شیخ نوروز علی نجفی کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا اور ان کا فقدان ملت جعفریہ پاکستان کے لئے ناقابل جبران ہے۔ آپ نے اپنی تمام زندگی میں علم کی شمع بن کر ہزاروں پروانوں کو اپنے گرد جمع کیا۔ ہزاروں علماء و طلاب کو علم کے نور سے منور کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی بہترین تربیت بھی کی۔ آپ کے ہاتھوں سے روشن ہونے والے دئے اس وقت پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں علم کی روشنی پھیلانے میں مصروف عمل ہیں۔ آپ تقوی، زہد و پرہیزگاری میں اپنی مثال آپ تھے۔ آپ نے اپنی ساری زندگی دین اسلام کی تبلیغ و ترویج میں صرف کی۔ آپ نے اپنی بابرکت زندگی میں ملت تشیع کے لئے بیش بہا خدمات انجام دی ہیں۔ آپ کے فرزند ارجمند حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ محمد تقی نجفی حوزہ علمیہ قم المقدس میں علوم محمد و آل محمد کے حصول میں مشغول ہیں۔ مرحوم شیخ نوروز علی نجفی گزشتہ چند ماہ سے علیل تھے اور اسپتال میں ان کا علاج چل رہا تھا۔ آج علی الصبح وہ کراچی کی نجی اسپتال میں اپنے لواحقین، شاگردان اور مومنین کو داغ مفارقت دے کر فانی دنیا سے ابدی مقام کی طرف ہجرت کرگئے ہیں۔
خداوندکریم مرحوم شیخ نوروز علی نجفی کے درجات عالی کرے، ائمہ طاہرین علیہم الصلوۃ والسلام کی شفاعت آپ کو نصیب کرے، آپ کی قبر مبارک کو جنت کے باغات میں سے قرار دے۔ آمین یا رب العالمین