تحریر: مولانا ارشد حسین آرمو کشمیری
حوزہ نیوز ایجنسی। لوگوں کو دین مبین اسلام اور قرآن پاک سے کیوں ڈرایا جارہا ہے!
صاحبان عقل سالم ہر بات کو تحقیق کر کے ہی قبول کرتا ہے لیکن کچھ فریب خوردہ لوگ قرآن پاک کے کلمات کا غلط تفسیر کرتے ہوئے لوگوں میں اختلافات اور فتنہ ایجاد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
تکفیری دہشتگردوں کو اسلام کے ساتھ جوڑنا اور ان پرمسلمان ہونے کا ٹیگ لگانا اسلام دشمنی ہی نہیں بلکہ عالم بشریت سے دشمنی ہے۔
ان لوگوں کا ایک ہی ھدف ہے کہ کوئی بھی انسان چین و سکون سے نہ رہے۔
ان لوگوں کی نظر میں دنیا ایک کھیل ہے جس کو چلانے والے غربی سیاست دان ہیں جہاں وہ چاہیں وہاں جنگ و جدال شروع کر دیتے ہیں۔انہی لوگوں نے داعش اور داعش جیسی اسلام و بشریت دشمن دھشت گردوں کو جنم دیا اور آخر میں یہی لوگ ان کے خاتمے کی بات کر رہے تھے۔
یہ ایسے لوگوں کا سہارا لیتے ہیں جو شر پسند، مفسد،فتنہ پرور ہیں اُن کو بڑے عہدہ سے نوازتے ہیں۔
جہاں کئی بھی فتنہ دیکھا یہ لوگ وہاں موجود ہیں کبھی رئیس بن کر تو کبھی کسی مندر کا پجاری بن کر ، کبھی میڈیا کی صورت میں، ہر جگہ موجود ہوتے ہیں۔
حال ہی میں ہندوستان میں ایک ہندو شخص نے توہین اسلام و پیامبر صلی اللہ علیہ وآلہ کی تو ہر روز اس کی ویڈیو ریکارڈنگ ہورہی ہے سوشل میڈیا پر شئیر کی جارہی ہے۔
تمام نیوز چینل والے اس کی تلاش میں ہیں تاکہ فتنہ کی آگ کو بھڑکایا جائے۔
کیا وجہ ہے اسلام کی صحیح تعلیم دینے والے کو یہ میڈیا والے تلاش نہیں کرتے!
علمائے حق کے بیانات شئیر نہیں کیے جاتے!!
حقیقی علماء سے دین کی اصطلاحات کو سمجھنے اور سمجھانے کے لئے انٹرویو کیوں نہیں لیا جاتا ہے؟
یہاں پر تمام لوگوں کو سمجھنا چاہیے کہ یہ لوگ فقط دشمن دین نہیں بلکہ عالم بشریت کے دشمن ہیں۔